ایک نیوز :خیبرپختونخوا نے سپیکر کے پی اسمبلی مشتاق غنی کی عبوری ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائرکردی۔
پشاور ہائیکورٹ نے مشتاق غوری کو 22 جنوری تک راہداری ضمانت دی رکھی ہے ۔
پشاور ہائیکورٹ نے ملک واپسی پر مشتاق غنی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔
علی عظیم ایڈووکیٹ نے دوران سماعت دلائل دیتے ہوئَے کہا کہ نیا پاسپورٹ جاری ہونے کے بعد اب لندن سے واپس آنا چاہتے ہیں، واپسی پر مشتاق غنی کی گرفتاری کا خدشہ ہے۔
جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ آپ کو تاریخ دیتے ہیں، اسی دوران آنا ہوگا، یہ حکم صوبے تک دے سکتے ہیں۔ مشتاق غنی کو پشاور میں ہی لینڈ کرنا ہوگا۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق مشتاق غنی کی 22 جنوری تک واپسی لازمی ہوگی، 22 جنوری تک واپس نہ آنے پر حکم غیرفعال تصور ہوگا۔
اس دوران عدالتی حکم نامہ میں یہ بھی کہا گیاہے کہ واپسی پر مشتاق غنی کو کسی کیس میں گرفتار نہ کیا جائے۔