ایک نیوز: سینئر پی پی رہنما شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پنجاب میں پٹواریوں کا گراف تیزی سے نیچے آرہا ہے۔ لوگ ن لیگ کی آمرانہ پالیسیوں کو ناپسند کررہے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ صحافی شیعب برنی پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ فوری طور پر حلمہ آوروں کو گرفتار کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے حلقہ میں فیاض بھٹی کو پیپلز پارٹی کا ٹکٹ دیا ہے۔ لیکن اس کو انتخابی نشان کیٹل دیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو فوری طور پر سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔ الیکشن کمیشن فوری طور پر اس طرح کی کارروائی بند کرے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ملک میں ایک پارٹی پلیٹ میں ہرچیز چاہتی ہے۔ ہم کسی سے آؤٹ آف وے کوئی فیور نہیں مانگ رہے۔ شاید وہ پارٹی اس کے پیچھے ہو۔ پٹواریوں کا گراف تیزی سے نیچے آرہا ہے۔ پنجاب میں لوگ ن لیگ کو ناپسند کررہے ہیں۔ ن لیگ کی آمریت کی سوچ کو لوگ مسترد کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ ابھی تک گھر پر ہی بیٹھی ہے۔ انہوں نے جو کام کیا ہی نہیں وہ کریڈٹ لینا چاہتے ہیں۔ کوئی بھی پارٹی دھوکے بازی اور فریب نہ کرے۔ ملک کو ایٹمی طاقت ذوالفقار علی بھٹو نے بنایا ہے۔ انہوں نے اس کی قیمت اپنی جان سے دی ہے۔ یہ تھرکول کو بھی اپنے کریڈٹ میں لے رہے ہیں۔ اس پروجیکٹ کو تو نواز شریف نے بند کیا۔ آج ہم اس پراجیکٹ میں ہزاروں ٹن کوئلہ نکال رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس صوبے کو آپ پسند نہیں کرتے تھے۔ اس کا کریڈٹ بھی آپ لے رہے ہیں۔ جو کام آپ نےنہیں کیا اس کا کریڈٹ نہ لیں۔ بچے بچے کو پتہ ہے کس نے ملک کے لیے کیا کیا ہے۔ پی ٹی آئی اور ن لیگ انتخابات سے بھاگنے کی کوشش کررہے تھے۔ ن لیگ آج تک سکتے میں ہے۔ اس وقت وہ الیکشن کے موڈ میں جا نہیں پارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو لڑائی جھگڑے کی سیاست کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ ایک لیڈر جیل میں بدلے کی آگ میں جھلس رہا ہے۔ یہی کوشش پہلے بھی تھی سب کو جیل میں ڈال دو۔ اگر آپ نے ایک دوسرے سے لڑائی جھگڑا ہی کرنا ہے تو ملک کے عوام کا کیا ہوگا۔ عوام مسائل کا حل چاہتی ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ پہلے پی ٹی آئی اور پھر ن لیگ کی پالیسیوں نے ملک کو نقصان پہنچایا۔ پی ٹی آئی اور ن لیگ کو صرف کرسی چاہیے۔ پیپلز پارٹی نے 30 لاکھ گھر بنانے کا اعلان کیا ہے۔ سیلاب متاثرین کے سندھ بھر میں ہزاروں گھر بن چکے ہیں۔ پیپلز پارٹی آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو لڑائی جھگڑے کی سیاست کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔کچھ لوگوں کو پی ٹی آئی پر بھی رحم آنا شروع ہوگیا ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ پی ٹی آئی کے پہلے جلسے کو کس نے کامیاب بنایا تھا۔ کیا 2018 کے الیکشن سب بھول گئے ہیں؟ میں جیل سے الیکشن جیتا ہے۔ آصف علی زرداری دو بار جیل سے الیکشن جیتے ہیں۔ انتخابی نشان کا سب سے بڑا ظلم پیپلز پارٹی سے ہوا تھا۔ ہمارا تلوار کا نشان چھینا گیا۔ ن لیگ پر جب تکلیف آتی ہے تو وہ ملک سے باہر چلے گئے۔ عمران خان نے ملک کے خلاف باتیں شروع کردی۔ پیپلز پارٹی کو کوئی پرواہ نہیں تھا کہ پی ٹی آئی کو نشان ملے یا نہ ملے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بھی عمران خان کی بلیک میلنگ میں بہت ڈھیل دی، اگر فارن فنڈنگ کیس پر حقیقی عمل ہوتا تو عمران خان بہت پہلے سیاست سے باہر ہوتا۔ 2018 کے انتخابات میں کیا کچھ ہوا سب کو معلوم ہے۔ ن لیگ بھی یہی طریقہ کررہی ہے۔ جس طرح وی وی آئی پی کے پروٹوکول سے اترے تھے۔ سزایافتہ شخص کے ساتھ کیا سلوک کیا۔ واحد پیپلز پارٹی ہے جس نے عوام کے حقوق کی بات کی ہے۔