ویب ڈیسک : دنیا کی پانچ امیر ترین مرد شخصیات کی دولت میں سال 2020 کے بعد سے دگنا اضافہ ہوا ہے جبکہ اسی عرصے میں دنیا کی پانچ ارب آبادی غربت کا شکار ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی امدادی ادارے اوکسفیم کی رپورٹ کے مطابق ان پانچ شخصیات کی دولت 405 ارب ڈالر تھی جو سال 2020 کے بعد سے بڑھ کر 860 ارب ڈالر ہو گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسی عرصے میں دنیا کی تقریباً پانچ ارب آبادی غریب سے غریب تر ہوتی گئی۔
ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم پر پیش ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2020 کے مقابلے میں آج ارب پتی افراد کی دولت 3.3 ارب ڈالر زیادہ ہے جبکہ دوسری جانب اس دہائی کے آغاز سے دنیا کی معیشت کئی بحرانوں کی زد میں رہی جس میں پیش پیش کورونا کی عالمی وبا تھی۔
ورلڈ اکنامک فورم کے ڈیووس میں پیر کو باقائدہ آغاز سے پہلے یہ رپورٹ جاری کی گئی ہے۔
اوکسفیم نے اس رپورٹ کے ذریعے عالمی سطح پر بڑھتی ہوئے عدم مساوات کے مسئلے کی طرف توجہ دلائی ہے جب امیر کمپنیاں اور افراد مزید دولت اکٹھے کرنے کے ساتھ ساتھ زیادہ طاقت ور ہوتے جا رہے ہیں۔
اس عدم توازن کو ختم کرنے کے لیے رپورٹ میں لکھ پتی اور ارب پتی افراد پر ’ویلتھ ٹیکس‘ عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے جس سے ہر سال 1.8 کھرب ڈالر حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق دنیا کے پانچ امیر ترین افراد ایلون مسک، برنارڈ آرنلٹ، جیف بیزوس، لیری ایلسن اور مارک زکربرگ کی دولت میں 464 ارب ڈالر یعنی 114 فیصد کا اضافہ ہوا۔
دنیا کا ایک فیصد امیر طبقہ پوری دنیا کے 59 فیصد مالی اثاثوں کا مالک ہے جن میں سٹاک، شیئرز اور بانڈز بھی شامل ہیں۔
فوربز میگزین کے مطابق دنیا کے امیر ترین شخص اور ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کی دولت 230.2 ارب ڈالر ہے، جبکہ امیر ترین افراد کی فہرست میں دوسرے نمبر برنارڈ آرنلٹ اور ان کا خاندان ہے جو فیشن برانڈ لوئی وٹاں کا مالک ہے۔ برنارڈ آرنلڈ اور خاندان کے کل اثاثوں کی مالیت 182.4 ارب ڈالر بتائی گئی ہے۔
تیسرے نمبر پر ایمازون کے مالک جیف بیزوس ہیں جن کی دولت 176.9 ارب ڈالر ہے، چوتھے نمبر پر سافٹ ویئر کمپنی اوریکل کے مالک لیری ایلیسن ہیں جن کے اثاثوں کی مالیت 135.2 ارب ڈالر ہے جبکہ پانچویں نمبر پر فیس بک کے مالک مارک زکربرگ ہیں جن کی دولت 132.3 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی ہے۔