ایک نیوز: پاکستان تحریک انصاف کے "آزاد" امیدوروں کی انتخابی مہم دردسر بن گئی ہے۔ ان امیدواروں کی انتخابی مہم کون چلائے گا؟ اس حوالے سے مختلف تجاویز زیرغور ہیں۔
ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر چئیرمین کا عہدہ کھو چکے، چوہدری پرویز الہی اور شاہ محمود قریشی پابند سلاسل ہیں۔ پارٹی کے "آزاد" امیدواروں کی انتخابی مہم چلانے کے لئے نئی تجویز سامنے آ گئی ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی انتخابی مہم میں چیف آرگنائزر مریم نواز کا اہم ترین کردار ہے، اس لیے پی ٹی آئی کی انتخابی مہم بھی خواتین کے چلانے کی تجویز ہے۔ بتایا گای ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف کی اہلیہ بشری بی بی کی جانب سے بھی اپنی جماعت کے "آزاد"امیدواروں کی انتخابی مہم چلانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
بشری بی بی کی خواہش کو پارٹی رہنماوں نے عملی جامہ پہنانے کے لئے اپنی مشاورت مکمل کر لی ہے۔ پی ٹی آئی قیادت کا مؤقف ہے کہ بشری بی بی کو پارٹی امیدواروں اور کارکنوں میں احترام کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ بشری بی بی انتخابی مہم کی قیادت کریں گی تو پارٹی امیدواروں کو خاصا فائدہ ہو گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بشری بی بی نے خود بھی بانی چئیرمن تحریک انصاف سے انتخابی مہم کی قیادت کرنے کی اجازت طلب کر لی۔ انتخابی مہم میں بشری بی بی کے ساتھ بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور دیگر بھی ہمراہ ہوں گی۔ پارٹی کے اہم رہنماؤں نے بھی بانی چئیرمن کو بشری بی بی کو اجازت دینے کا مشورہ دے دیا۔
بشری بی بی انتخابی مہم میں عوام سے پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کو ووٹ دینے کا حلف لیں گی۔ بشری بی بی عوام سے بانی چئیرمن کا ساتھ نہ چھوڑنے کا حلف لیں گی۔ بشری بی بی آزاد امیدواروں سے جیتنے کی صورت میں کسی اور پارٹی میں شمولیت نہ کرنے کا الگ حلف لیں گی۔
وقت کم اور حلقے زیادہ ہونے کی وجہ سے بشری بی بی زیادہ تر شہری حلقوں میں سوشل میڈیا پر انتخابی مہم چلائیں گی۔ بشری بی بی ہر قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کے ناموں اور انتخابات نشانات کے ساتھ پیغامات ریکارڈ کروائیں گی۔ ممکن ہوا تو بشری بی بی ملک بھر کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز پر بڑے جلسوں سے خطاب بھی کریں گی۔
پی ٹی آئی کی انتخابی مہم کی قیادت کی ذمہ داری بشری بی بی کو ملنے کی حتمی منظوری بانی چئیرمن کی اجازت سے مشروط ہے۔