ایک نیوز: عدت میں نکاح کیس میں بشری بی بی کی جانب سے ٹرائل روکنے اور فرد جرم عائد نہ کرنے کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں عدت میں نکاح کے خلاف کیس کیخلاف بشری بی بی کی درخواست پر اعتراضات کے ساتھ سماعت ہوئی۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سماعت کی۔
بشری بی بی کے وکیل سلمان اکرم راجہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور دلائل کا آغاز کردیا۔ اپنے دلائل میں انہوں نے کہا کہ 23 نومبر 2023 کو یہ کمپلینٹ دائر کی گئی۔ 496 کی سیکشنز کے ساتھ یہ کمپلینٹ فائل ہوئی۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ یہ کیا ہے؟ سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ یہ سیکشنز کہتا ہے فراڈ کے ساتھ شادی کرنا۔ یہ کیس 25 نومبر 2023 کو دائر کیا گیا۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ کیس میں الزام کیا ہے؟ بشریٰ بی بی کے وکیل نے بتایا کہ الزام ہے کہ فراڈ سے شادی کی گئی۔ کیس میں زنا کی سیکشن بھی لگائی گئی ہے۔ قانون کے مطابق دو گواہ ہونا ضروری ہے جو کہیں یہ انہوں نے دیکھا۔ اگر گواہ نہیں ہیں تو یہ کمپلینٹ وہیں ختم ہو جاتی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اعتراض کیا ہے؟ ایک سیکشن لگا ہے قانونی شادی نا ہو دوسرا سیکشن ہے شادی ہی نا ہو۔ کمپلینٹ کا کہنا ہے کہ 14 نومبر کو طلاق ہوئی اور 39 دنوں بعد نکاح ہوا۔ ہمارا مؤقف ہے یہ درست نہیں زبانی طلاق اسے پہلے ہوئی تھی۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عدت میں نکاح کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ ٹرائل کورٹ نے زنا کی سیکشن کے باعث کیس کو قابل سماعت قرار دیا۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیے کہ دو الزامات ہیں ایک نکاح سے پہلے دوسرا نکاح کے بعد عدت کے دوران کا ہے۔
بشریٰ بی بی کے وکیل نے کہا کہ چھ سال بعد خاور مانیکا کو یاد آیا کہ یہ غلط ہو گیا۔ میں وہ لفظ بھی نہیں بولنا چاہتا جو خاور مانیکا نے کہا کہ میری بیوی یہ کرتی رہی۔ اگر عدالت نے سٹے آرڈر نہیں دیا تو آج فرد جرم عائد کر دی جائے گی۔
جسٹس طارق جہانگیری نے کہا کہ اب تو ساڑھے تین بجنے والے ہیں، آج کی عدالتی کارروائی تو ہو چکی ہو گی۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہمارے لیے جیل ٹرائل میں شام سات بجے تک بھی سماعت ہوتی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ پہلے دوسری پارٹی کو سن لیں، انہیں نوٹس کر دیتے ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدت میں نکاح کیس کے کمپلیننٹ خاور مانیکا کو نوٹس جاری کر دیا۔
عدالت نے ٹرائل کورٹ میں فرد جرم کی کارروائی اور ٹرائل روکنے کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ بشری بی بی کی درخواست پر سماعت 17 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔
قبل ازیں سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے ٹرائل کورٹ میں دوران عدت نکاح کیس کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی تحریک کی اہلیہ بشری بی بی نے عدت کے دوران نکاح کے کیس کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔ درخواست گزار کے وکلاء کی جانب سے کیس کو آج ہی سماعت کیلئے مقرر کرانے کی کوشش کی جارہی ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج ایسٹ کا گیارہ جنوری کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ بشری بی بی اور ان کے شوہر کیخلاف درخواست بدنیتی پر مبنی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدت کے دوران نکاح کے کیس کو خارج کرنے کا حکم دیا جائے۔ اس درخواست کے زیر التوا رہنے تک ٹرائل کورٹ کی کارروائی کو روکا جائے۔