ایک نیوز:یورپ میں نایاب ترین ارضی معدنیات کے وسیع ترین ذخائر ملے ہیں۔
یورپ کی تاریخ میں نایاب ترین ارضیاتی معدنیات کا سب سے بڑا ذخیرہ سویڈن میں دریافت ہوا ہے ان میں نایاب ترین آکسائیڈز شامل ہیں جو برقیات سمیت کئی اعلیٰ صنعتوں میں استعمال کئے جائیں گے۔حکومتِ سویڈن کے تحت فولادی کانکنی کی تنظیم ایل کے اے بھی نے لیپ لینڈ کے علاقے میں لوہے کی کان کے ساتھ ہی یہ ذخائر دریافت کئے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ دنیا میں فولادی کچدھات کی سب سے بڑی اور جدید ترین کان بھی ہے۔
پورے یورپ میں نایاب معدن کا ذخیرہ نہ ہونے کے برابر ہے اور پورا یورپ چین سے منگواتا ہے۔ چین دنیا میں نایاب معدنیات کا 61 فیصد حصہ پیدا کرتا ہے ، دوسرا نمبر امریکا کا ہے جو صرف 15 فیصد ہے۔نایاب معدنیات میں کل 17 معدنیات شامل ہیں جو اپنی مقناطیسی، موصلیت اور دیگر خواص کی بنا پر برقی موٹر، اسمارٹ فون، اسکرین اور دیگر برقیات میں استعمال ہوتے ہیں ۔ ان میں نیوڈائیمیئم سرِفہرست ہے جو برقی موٹروں میں عام استعمال ہوتا ہے۔ تاہم سویڈن کی کمپنی نے انہیں صرف نایاب آکسائیڈز کہا ہے اور ہر ایک معدن کا نام نہیں بتایا ہے۔
ایل کے اے بی کےمطابق وہ جلد ہی ان ذخائر کو نکالنا چاہتی ہے تاہم اسے مارکیٹ تک پہنچنے میں کچھ برس لگیں گے۔