ایک نیوز: کراچی اور حیدرآباد ڈویژنز کے 16 اضلاع میں پولنگ کے دوران مختلف مقامات پر شدید نوعیت کی بد نظمی دیکھی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی اور حیدر آباد کے 16 اضلاع میں بلدیاتی انتکابات کے دوران کہیں الیکشن عملہ ہی وقت پر نہیں پہنچا تو کہیں پولنگ اسٹیشن ہی عین وقت پر تبدیل کردیا گیا ہے، جس کی وجہ سے ووٹرز کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
پولنگ اسٹیشن میں سیوریک کا پانی
ٹھٹہ شہر کے گورنمنٹ پرائمری اسکول عثمان گندرو میں سیوریج کا پانی جمع ہے، پولنگ اسٹیشن پرآنے والے ووٹرز سمیت عملے کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پرا۔
پولنگ کا سست عمل
کراچی کے ضلع کیماڑی میں مچھر کالونی کی یوسی 6کے 4 پولنگ اسٹیشنوں میں پولنگ عمل سست روی کا شکار ہونے جب کہ ضلع وسطی میں یو سی 7 کے وارڈ 4 میں واقع گرین اسکائی لینڈگرامراسکول پولنگ اسٹیشن میں انتخابی عمل کئی گھنٹوں بعد بھی شروع نہیں ہوا۔
پیپلز پارٹی نے انتخابی بے ضابطگیوں سےالیکشن کمیشن کو تحریری طور پر آگاہ کردیا۔
پولنگ اسٹیشن تبدیل
حیدرآباد کے سٹی کالج پولنگ اسٹیشن میں پیپلز پارٹی امیدوار اور عملے میں تکرار ہوگئی۔ امیداروں کی جانب سے اچانک پولنگ اسٹیشن تبدیل کرنے پر احتجاج کیا گیا۔
سہراب گوٹھ کی 4 یوسیز میں پولنگ
کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ کی 4 یوسیز میں پولنگ شروع نہ ہوسکی۔ جس پر پیپلز پارٹی نے چیف الیکشن کمشنر سے تحریری شکایت درج کرائی۔
نیو کراچی میں پولنگ عملہ ہی غائب
کراچی کے علاقے نیو کراچی میں ایک پولنگ اسٹیشن پر عملہ ہی مقررہ وقت پر نہ پہنچ سکا۔
الیکشن کمیشن کا موقف
ترجمان الیکشن کمیشن قُرَّۃُ العین فاطمہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں مرکزی کنٹرول روم قائم کیا گیا جہاں سے انتخابات کی نگرانی کی جارہی ہے۔
الیکشن کمیشن کی ترجمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو مختلف پولنگ اسٹیشنز سے اب تک بیس شکایات موصول ہو چکی ہیں، جن کا ازالہ بھی کیا جا چکا۔
قُرَّۃُ العین فاطمہ نے بتایا کہ بدنظمی کی شکایات بذریعہ کال، ای میل اور میڈیا مانیٹرنگ کے ذریعے ہوئیں۔