ویب ڈیسک: کسانوں کو روکنے کے لیے دہلی کی سرحدوں پر بیریئر لگ گئے، کرفیو نافذ کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی کسانوں کا 13 فروری کو شروع ہونے والا ’دہلی چلو‘ مارچ جاری ہے، دہلی اور اطراف میں شدید ٹریفک جام سے شہری سخت اذیت سے دوچار ہو گئے ہیں، جب کہ کسانوں کی جانب سے مطالبات کی منظوری تک مارچ جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
دو سال قبل بھی نئی دہلی کی سرحدوں پر کسان اپنے مطالبات کے لیے کئی مہینوں تک سراپا احتجاج رہے، کسانوں کو نئی دہلی پہنچنے سے روکنے کے لیے بھارتی پولیس نے دہلی کی سرحدوں پر بیریئر لگاتے ہوئے ایک ماہ کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق مارچ میں شریک کسان مظاہرین کی طرف سے مودی سرکار سے قانونی ایم ایس پی کی ضمانت، کسانوں اور مزدوروں کے لیے پینشن، کسانوں کے قرضوں کی معافی اور لکھیم پور کھیری تشدد کے متاثرین کے لیے انصاف کے مطالبات کیے گئے ہیں۔
بھارتی کسان کہتے ہیں کہ مودی سرکار کسانوں کو رعایت دینے کے وعدے سے مکر گئی ہے، مارچ کو روکنے کے لیے سرکار ہم پر دباوٴ ڈال رہی ہے، مگر ہم دہلی جانے کے لیے پرعزم ہیں، بھارتی عوام کہتی ہے کہ حکومتی پالیسیوں سے معیشت کو بے تحاشہ نقصان ہو رہا ہے مگر حکومت سنوائی نہیں کرتی۔