ایک نیوز: چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ الیکشن کمیشن آفس سے بغیر پروٹوکول روانہ ہوگئے۔ جس نے کئی سوالات کو جنم دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے اہم اجلاس طلب کررکھا تھا۔ لیکن یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ وہ بغیر پروٹوکول کہیں روانہ ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کہاں گئے، کس سے ملنے گئے؟ کسی کو کچھ علم نہیں ہے۔ یاد رہے کہ حکومت نے چیف الیکشن کمشنر کی سیکیورٹی کے لیے رینجرز، پولیس اور ایف سی اہلکار تعینات کررکھے ہیں۔
دوسری جانب سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کے پنجاب میں منحرف اراکین کی ڈی سیٹ ہونے کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس عمر عطابندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اب تو پنجاب اسمبلی کی بحالی کی بات ہی ختم ہو گئی ، الیکشن کمیشن کو پنجاب میں انتخابا ت کی تاریخ کا حکم ہائیکورٹ نے دیاہے، الیکشن کمیشن پنجاب میں انتخابات پر کیا کر رہاہے۔
ڈی جی لاءالیکشن کمیشن نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز گورنر پنجاب کے ساتھ الیکشن کمیشن حکام کا اجلاس ہواہے، گورنر پنجاب نے لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے خلاف قانونی راستہ اختیار کرنے کا کہاہے
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ قانونی راستہ گورنر کو لینا ہے یا الیکشن کمیشن کو ؟ڈی جی لاءنے جواب دیا کہ قانونی راستہ گورنر کو ہی لینا ہے۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ عمر عطا بندیال نے الیکشن کمیشن کو لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر عملدرآمد کی ہدایت کر دی۔
جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیئے کہ کیا آئین الیکشن کمیشن کو انتخابات سے پہلے گورنر سے مشاورت کا پابند کرتاہے ؟
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ لاہور ہائیکورٹ نے انتخابات کروانے کا حکم دیاہے۔
ڈی جی لاءالیکشن کمیشن نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے حکم میں گورنر سے مشاورت کا بھی کہاہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہائیکورٹ نے اگر یہ حکم دیاہے تو اسی پر عمل کریں۔