ایک نیوز: آئی ایم ایف کے مطالبے پر حکومت نے 115 ارب روپے کے ٹیکس اقدامات اٹھالیے۔ 170 ارب روپے کا منی بجٹ آج پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ لگژری آئٹمنز پر ٹیکس لگا کر 60 سے 70 ارب روپے تک کی آمدن کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق مہنگائی کا نیا طوفان آنے کو تیار کھڑا ہے۔وفاقی حکومت 170 ارب کا منی بجٹ آج پارلیمنٹ میں پیش کرے گی۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے مطالبے پر حکومت نے 115 ارب روپے کے ٹیکس اقدامات اٹھا لیے ہیں۔ حکومت کی جانب سے سیلز ٹیکس کی شرح میں بھی 1 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔ جس کے بعد سیلز ٹیکس کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کردی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سیلز ٹیکس کی ایک فیصد شرح بڑھنے سے 50 ارب سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ اس کے علاوہ پرتعیش اشیا پر ڈیوٹی کی شرح 25 فیصد تک پہنچانے کی حکومتی تیاری مکمل ہے۔ لگژری آئٹمز پر ٹیکس لگا کر 60 سے 70 ارب روپے کی آمدن کا امکان ہے۔
دوسری جانب ایف بی آر نے سگریٹ پر ایکسائز ڈیوٹی کا فوری نفاذ کرتے ہوئے نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے۔ جس سے 9000 سے زائد کی مقامی ایک ہزار سگریٹ پر 16500 روپے ایکسائز ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے۔ جبکہ 9000 روپے سے کم ایک ہزار سگریٹ پر 5 ہزار 50 روپے ایکسائز ڈیوٹی عائد ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کل شام تک آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ کرنا چاہتی ہے۔