ایک نیوز:ممنوعہ فنڈنگ اور الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج سے متعلق کیسز میں نئی پیشرفت۔ عمران خان بڑی مشکل میں پھنس گئے، دونوں عدالتوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ تاہم اب عمران خان کے پیش نہ ہونے پر اسلام آباد کی عدالت نے بڑا فیصلہ سنادیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی عدالت نے عمران خان کی عدم حاضری پر ضمانت منسوخ کردی ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس حسن نے ضمانت منسوخی کا فیصلہ کا فیصلہ سنادیا۔ عدالتی فیصلے کے بعد عمران خان کی گرفتاری کا امکان بڑھ گیا ہے۔
واضح رہے کہ انسداد دہشتگردی کی عدالت نے عمران خان کو آج ہر صورت پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ قبل ازیں اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جہاں عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج کرتے ہوئے انہیں ڈیڑھ بجے تک پہنچنے کا حکم دیا۔تاہم انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران خان کو عدالتی وقت میں پیش ہونے کی مہلت دیدی۔ عدم حاضری کی صورت میں کیس کا فیصلہ بھی سنایا جاسکتا ہے۔ مقررہ وقت ختم ہونے پرعدالت نے فیصلہ سناتے عمران خان کی ضمانت خارج کردی۔
دوسری جانب بینکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں دوپہرساڑھے 3 بجے تک پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔اس سے قبل سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے کیس کی میڈیا کوریج پر پابندی لگادی تھی۔
تفصیلات کے مطابق بینکنگ کورٹ اسلام آباد کی جج رخشندہ شاہین نے کیس کی سماعت کی۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان عدالت پیش نہ ہوسکے اور طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کی۔ بینکنگ کورٹ نے عمران خان کی وڈیو لنک کے ذریعے حاضری کی درخواست مسترد کر رکھی ہے۔سینیٹر اعظم سواتی، شبلی فراز اور فیصل جاوید سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما کمرہ عدالت میں موجود تھے۔سماعت سے قبل عدالتی عملے کی سیکورٹی صورتحال کے باعث بینکنگ کورٹ خالی کرنے کی ہدایت کی گئی۔
عدالتی اہلکار کے مطابق جج رخشندہ شاہین نے ہدایت کی کہ ایک ایک کر کے وکیل عدالت میں پیش ہوں۔میں کورٹ میں رش نہیں چاہتی، ایک پٹیشنر اور ایک وکیل کمرہ عدالت میں موجود رہیں۔آپ لوگ رش کر رہے ہیں ، آپ لوگوں کو پہلے ہی میرے سٹاف کی بات سن لینی چاہیے تھی ۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی میڈیا کوریج پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ جس کے بعد بینکنگ کورٹ کی جج نے کورٹ رپورٹرز کو کمرہ عدالت سے نکلنے کا حکم دیا۔
کورٹ رپورٹرز کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہم اس کیس کی کوریج کے لیے موجود ہیں، کیا یہ اوپن کورٹ نہیں ہے؟کیا یہ پروسیڈنگ ان کیمرا ڈیکلیئر کی ہے جو رپورٹنگ سے روکا جا رہا ہے؟ ہم تو کچہری اور خصوصی عدالتوں سے لے کر سپریم کورٹ تک کیسز کی کوریج کرتے ہیں۔ جس پر جج رخشندہ شاہین کا کہنا تھا کہ میری عدالت ہے جیسے میں چلاؤں گی ویسے چلے گی ، آپ لوگ باہر چلے جائیں۔ جس ہر صحافیوں نےاستدعا کی کہ آپ اپنی آرڈر شیٹ کا حصہ بنا دیں کہ یہ آج ان کیمرہ کارروائی تھی۔عمران خان ممنوعہ فنڈنگ کیس میں آج تک عبوری ضمانت پر ہیں۔عدالت نے گزشتہ سماعت پر ریمارکس دیے تھے کہ عمران خان آج بھی پیش نہ ہوئے تو ضمانت خارج کر دی جائے گی۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کے کیس میں عمران خان عبوری ضمانت پر ہیں اور عدالت نے آج تک حاضری کے لیے عمران خان کو مہلت دے رکھی تھی۔