ایک نیوز: زیرحراست لڑکی کی موت کے معاملے میں نئی پیش رفت سامنے آگئی۔ ایرانی حکومت نے مظاہروں کے الزام میں پکڑے گئے درجنوں قیدیوں کو رہا کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ایران میں زیرحراست لڑکی کی موت کے خلاف مظاہروں کے دوران گرفتار درجنوں قیدیوں کو رہا کر دیا گیا۔
ایران میں کچھ روز پہلے ایرانی رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای نے گرفتار ہزاروں مظاہرین کی معافی کا اعلان کیا تھا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق رہا کیے جانے والوں میں زیر حراست ہائی پروفائل افراد بھی شامل ہیں، رہا ہونے والوں میں فلم ساز محمد رسولوف، فرانسیسی ایرانی محقق فریبا عدیلخہ، کئی مشہور سماجی کارکن اور فوٹوگرافر نوشین جعفری شامل ہیں۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی معافی اور رہائی عوام میں حکومت مخالف تناؤ کم کرنے کی کوشش ہے۔
واضح رہے کہ ایران میں زیر حراست لڑکی کی موت کے خلاف ملک بھر میں عوامی احتجاج چار ماہ سے زیادہ جاری رہا، ایران میں گزشتہ برس ستمبر میں لباس قوانین کی خلاف ورزی پر گرفتار 22 سالہ مہسا امینی پولیس کی حراست میں انتقال کر گئی تھی۔