قائد حزب اختلاف و صدر مسلم لیگ نون شہباز شریف نے احاطہ عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ قرضے لینے کے باوجود عوامی فلاح کے کام نہیں کئے گئے، گندم، شوگر، ایل این جی اسکینڈلز میں اربوں کی کرپشن کی گئی، ملک کی دولت دونوں ہاتھوں سے لوٹی گئی۔
دوسری جانب حمزہ شہباز نے جہانگیر ترین کے ساتھ رابطوں سے متعلق صحافی کے سوال پر کہا کہ رابطے سب کے ساتھ ہیں، ہدف ایک ہی ہے کہ عمران نیازی کو گھر جانا ہے، تمام اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ملکر ہم اپنے کام پر لگے ہوئے ہیں، اللہ بہت جلد عمران نیازی سے عوام کی جان چھڑوائے گا۔
ادھر پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جمہوریت نہیں، حکومت ٹیلی فون کالز کی بنیاد پر کھڑی ہے، اتحادیوں نے کہہ دیا وہ ریاست کیساتھ ، ریاست حکومت کیساتھ کھڑی ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جس نے اکثریت نہ ہونے کے باجود یہ حال کر دیا تو 2 تہائی اکثریت ملے گی تو کیا کرے گا، مہنگے ترین پلانٹ چلاتے ہیں سستے نہیں چلتے، ملک میں روز بروز بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، ہمارا مطالبہ ہے ٹی وی کیمرے لگائیں اور احتساب کا عمل عوام کو دکھائیں، 548 ارب روپے میں سے کتنے پیسے سیاستدانوں سے آئے ؟ انہوں نے کہا کہ کسی کے گھریلو معاملات پر بات کرنا مناسب نہیں، ملک میں آج ٹویٹ کرنا بھی جرم بن گیا۔