ایک نیوز:خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز پر دہشت گردوں کے دو مختلف حملوں میں چار اہلکار ہلاک اور سات زخمی ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے فائرنگ کے تبادلہ میں تین دہشتگرد ہلاک ہو گئے۔دہشتگردوں کے ساتھ جھڑپ میں تین پولیس جوان شہید جبکہ تین جوان زخمی ہیں۔
دہشت گردوں نے صبح تین بجے ضلع ٹانک میں پولیس لائنز پر حملہ کیا اور دو گھنٹے تک وقفے وقفے سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) ٹانک افتخار شاہ کے مطابق دہشت گردوں کے حملے میں تین اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے جب کہ ایک دہشت گرد اب بھی پولیس لائن میں موجود ہے جس کے خلاف آپریشن جاری ہے۔
حکام نے دہشت گرد حملے میں ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کی شناخت ظاہر نہیں کی۔ البتہ بتایا جاتا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک پولیس انسپکٹر بھی ہے۔
ٹانک پولیس لائن پر حملے کے بعد حفاظتی تدابیر کے تحت ٹانک ڈیرہ اسماعیل خان سڑک کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
دہشت گردوں نے دوسری کارروائی ضلع خیبر کے علاقے باڑہ نالہ ملک دین خیل میں جہاں انہوں نے پولیس اور فرنٹیئر کانسٹبلری (ایف سی) کی مشترکہ چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا۔
پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے ہینڈ گرنیڈ اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا جب کہ دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ایف سی اہلکار ہلاک جب کہ چھ پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
دہشت گردوں سے مقابلے کے دوران زخمی ہونے والے اہلکاروں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا ٹویٹ
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا ہے کہ ٹانک، خیبرپختونخوا میں پولیس لائنز پر خودکش دھماکے اور ضلع خیبر میں پولیس اور فرنٹیئر کور کی جوائنٹ چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے کی انتہائی افسوسناک اطلاع پر شدید دکھ ہوا۔ہم دہشتگردی کے ان واقعات کی بهرپور مذمت اور شہداء کے اہلخانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ شہداء کے درجات بلند کرے اور اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے،پولیس، ایف سی، اور پاک افواج کے جوان اور افسران اپنی جانوں پر کھیل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔قوم شہداء کی عظیم قربانیوں کی ہمیشہ مقروض رہے گی۔