خبردار! ضد کررہے بچے کو فون سے بہلانا خطرناک ہوسکتا ہے

خبردار! ضد کررہے بچے کو فون سے بہلانا خطرناک ہوسکتا ہے
کیپشن: Beware! Entertaining a stubborn child with a phone can be dangerous(file photo)

ایک نیوز نیوز: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ضد کرتے بچے کو فون دے کر بہلانا مستقبل میں ان میں رویوں کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق محققین کا کہنا ہے کہ غصے میں چیختے بچے کو ڈیجیٹل ڈیوائس دے کر فوری طور پر چُپ تو کرایا جاسکتا ہے لیکن یہ طریقہ اپنے اندر طویل مدتی مسائل رکھتا ہے۔

امریکا کی یونیورسٹی آف مشیگن کی محققین کی ٹیم نے تحقیق کے لیے 422 والدین اور ان کے تین سے پانچ سال کے درمیان بچوں کا انتخاب کیا۔

سائنس دانوں نے والدین سے پوچھا کہ وہ بچوں کو بہلانے کے لیے فون یا آئی پیڈ جیسے ڈیجیٹل آلات کا کتنا استعمال کرتے ہیں اور کیا انہوں نے بچوں میں گزشتہ چھ ماہ سے زائد کے عرصے کے اندر جذباتی یا رویے کے مسائل کی علامات کا مشاہدہ کیا ہے۔

ان علامات میں اداسی سے خوشی کے درمیان جذبات کی فوری منتقلی، مزاج یا احساسات میں فوری تبدیلی اور انتہائی فعالیت شامل ہیں۔

تحقیقی جریدے جاما پیڈیاٹرک میں شائع ہونے والی تحقیق کے نتائج میں بچوں کو بہلانے کے لیے ڈیجیٹل ڈیوائس کے استعمال اور جذباتی نتائج کے درمیان تعلق سامنے آیا جو بالخصوص چھوٹے لڑکوں میں زیادہ تھا۔

ان مسائل نے ان بچوں کو بھی زیادہ متاثر کیا جو پہلے ہی غیر معمولی فعالیت یا رویوں میں شدید بدلاؤ میں مبتلا تھے جس کی وجہ سے یہ بچے مزید شدت سے ردِ عمل دیتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ والدین کو بچوں کو بہلانے کے لیے فون یا آئی پیڈ کے استعمال کے بجائے حواسِ خمسہ پر مبنی سرگرمیاں جیسے کہ ٹریمپولین پر چھلانگیں لگوانا، نظمیں سننا یا کتابوں کو دیکھنا، کرانی چاہئیں۔