لائف سیونگ ڈرگز کا مارکیٹ سے ناپید ہونے کا خطرہ

لائف سیونگ ڈرگز کا مارکیٹ سے ناپید ہونے کا خطرہ
کیپشن: Life-saving drugs at risk of disappearing from the market(file photo)

ایک نیوز نیوز: کیمسٹ اینڈ ڈرگس ایسوسی ایشن نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ خام مال کی کمی کے باعث زندگی بچانے والی ادویات مارکیٹ سے ناپید ہونے والی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ادویہ ساز کمپنیوں کے پاس ادویات بنانے کے لیے صرف 4 ہفتے کا خام مال باقی رہ گیا ہے۔ ادویات کے بڑھتے بحران کے حوالے سے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے دو روز قبل خط لکھ کر محکمہ خزانہ کواس حوالے سے آگاہ کیا تھا۔

پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) کا کہنا ہے کہ بھارتی اورچینی کمپنیاں ادھار پرخام مال نہیں دے رہیں، اگر ایل سیز کھولنے کا مسئلہ نہ حل ہوا، تو ادویات کا سنگین بحران ہوگا۔

اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم اور فارماسوٹیکل مصنوعات کی درآمد پر پابندی نہیں ہے، جو بینک ایل سی نہیں کھول رہے۔ ان کی نشاندہی کریں۔

صدرسی ڈی اے خیبرپختونخواہ (کیمسٹ اینڈ ڈرگس) حاجی ناصر الدین کے مطابق موجودہ وقت میں ملک کی معاشی صورتحال کے باعث بخاراور انسولین سمیت کئی ادویات مارکیٹ میں دستیاب نہیں جس کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔

دوسری جانب پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے یا معاشی ایمرجنسی لگانے سے متعلق تمام ترحکومتی وضاحتوں کے باوجود بینک ایل سیز کھولنے سے انکاری ہیں، جس کی وجہ سے تاجروں کو ادویات، خام مال، پیازسمیت ضروری اشیاء کی درآمد میں مشکلات کا سامنا ہے۔