ایک نیوز: راولپنڈی کے سرکاری ہپستال میں خاتون کی عصمت دری کے واقعے میں نئی پیشرفت رونما ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق خاتون کو مبینہ طور پر ملزم فیضان سعید نے ایکسرے روم سے ملحقہ کمرے میں زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا تھا۔ متاثرہ خاتون کی مدعیت میں تھانہ وارث خان پولیس نے مقدمہ درج کر لیا۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزم فیضان سعید نے زیادتی کے واقعے کے بعد ویڈیو بھی بنائی، متاثرہ خاتون کو فیضان سعید نے بے نظیر بھٹو ہپستال بلایا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق متاثرہ خاتون اور ملزم گزشتہ 3 سال سے رابطے میں تھے۔
دریں اثناء راولپنڈی میں بے نظیربھٹو ہسپتال میں خاتون سے مبینہ زیادتی کے معاملے میں نئی پیشرفت منظرعام پر آگئی، متاثرہ خاتون کے ہسپتال کے اندر داخل ہونے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ایک نیوز نیوز کو موصول ہوگئی۔
فوٹیج میں متاثرہ خاتون کو ساتھی کے ساتھ ہپستال میں داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔ متاثرہ خاتون 12 اگست کو 2 بجکر 58 منٹ پر ہسپتال کے کمرے میں داخل ہوئی۔ ہسپتال ملازم کو خاتون کو کمرے کے اندر جانے کا اشارہ کرتے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
ویڈیو کے مطابق متاثرہ خاتون 33 منٹ تک ہسپتال میں موجود رہی اور پھر واپس روانہ ہوگئی۔ ہسپتال انتظامیہ نے ملزم کی معاونت کرنے والے ایکسرے ٹیکنیشن عبدالعلیم کو معطل کر دیا۔ انتظامیہ نے متاثرہ خاتون کے آنے اور جانے کا تمام ریکارڈ پولیس کے حوالے کر دیا۔
ہسپتال انتظامیہ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ خاتون سے جنسی زیادتی کے واقعے کا علم پولیس کے ذریعے ہوا۔ انتظامیہ پولیس سے ہر قسم کے تعاون کیلئے تیار ہے۔
یاد رہے کہ ملزم فیضان سعید کے خلاف متاثرہ خاتون نے 14 اگست کو زیادتی کا مقدمہ درج کروایا تھا۔