ایک نیوز: بھارتی یومِ آزادی درحقیقت یومِ سیاہ ہے۔ بھارتی یومِ آزادی پر کشمیریوں نے مودی سرکار کو کرارا جواب دیدیا۔ بھارتی یوم آزادی کے موقع پر پوری مقبوضہ وادی میں شٹر ڈاوٴن ہڑتال کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ سرینگر، ہنڈوارہ اور پونچھ سمیت کئی اضلاع میں جوشیلے نوجوانوں نے گھروں پر سیاہ پرچم لہرا دیے۔
تفصیلات کے مطابق کشمیریوں نے بھارتی یومِ آزادی کو یومِ سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے مودی سرکار سے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور نہرو کے وعدوں کے مطابق شفاف ریفرنڈم کرانے کا مطالبہ کردیا۔
شدید ردعمل دیکھ کر مودی سرکار کے اوسان خطا ہوگئے، وادی بھر میں انٹرنیٹ بند اور کرفیو نافذ کر دیاگیا۔ 1947 سے اب تک ہندوستان ڈھائی لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کر چکا ہے، ایک لاکھ سے زائد بچے یتیم جبکہ 23 ہزار خواتین بیوہ ہو چکی ہیں۔
قابض فوج گیارہ ہزار سے زائد خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتی جبکہ سات ہزار ماورائے عدالت کر چکی ہے۔ 2012 میں بانڈی پورہ، بارہ مولہ اور کوٹورہ میں 2700 اجتماعی قبروں سے ہزاروں ناقابلِ شناخت لاشیں دریافت ہوئیں، بدترین ریاستی جبر اور اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود ہندوستان کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام ہوچکا ہے۔
بھارت کشمیر پر ظلم و بربریت کر کے کس منہ سے آزادی منا رہا ہے جو پوری بھارتی عوام کیلئے ایک سوالیہ نشان ہے۔