فحش ڈانس کی ویڈیو وائرل ، اداکاراؤں کی گرفتاری کیلئے چھاپے

Aug 15, 2023 | 11:28 AM

Hasan Moavia

ایک نیوز: وزیر اطلاعات و ثقافت عامر میر کی ہدایت پر سٹیج ڈراموں کی آڑ میں فحش ڈانس کی ویڈیو وائرل ہونے پرعریانی پھیلانے والی اداکاراؤں کیخلاف بڑا کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-08-15/news-1692121320-1562.mp4

رپورٹ کے مطابق فحاشی پھیلانے والی اداکاروں کے خلاف قانون کے مطابق ایف آئی آرز کے اندراج کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔الحمرا مال روڈ میں فحش مجرہ کرنے والی دو ڈانسرز کے خلاف تھانہ سول لائنز میں مقدمہ درج ہے،سی سی پی او لاہور بلال کمیانہ نےدونوں ڈانسرز کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔

 اداکارہ شمع رانا اور پائل چوہدری کو گرفتار کرنے کے لیے مختلف جگہوں پر چھاپے مارے جارہے ہیں،دونوں اداکاراؤں کے بیہودہ ڈانسز کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ڈانسر شمع رانا نے "چاند کی چاندنی" نامی سٹیج ڈرامے میں فحاشی کی تمام حدیں پار کر دیں جبکہ کہکشاں عرف پائل چوہدری نے "نوکر وہٹی دا" نامی سٹیج ڈرامے میں فحش اشارے اور بیہودہ ڈانس کیا۔

عامر میر کی ہدایت پر دونوں ڈراموں اورڈانسرز پر صوبہ بھر میں پابندی عائد کردی گئی ہے۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-08-15/news-1692081456-4518.mp4

عامر میر کی ہدایت پر پنجاب آرٹس کونسل کی جانب سے ڈراموں کی روزانہ مانیٹرنگ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔پنجاب آرٹس کونسل کے سربراہ بلال حیدر نے 12 مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں،ٹیمیں روزانہ کی بنیاد پر ڈراموں کے حوالے سے رپورٹس دیں گی۔فحاشی پھیلانے والی سٹیج ڈانسرز پر پانچ سے دس سال تک پابندی کی تجویز دی گئی ہے جبکہ فحش ڈرامے کے پروڈیوسرز پر تاحیات پابندی لگانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔تجاویز جلد پنجاب کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔

ترجمان لاہور آرٹس کونسل الحمراء کے مطابق ایگزیکٹوڈائریکٹر محمد سلیم ساگر نے گزشتہ روز کمرشل ڈرامے میں آرٹسٹوں کی طرف سے سکرپٹ سے ہٹ کرایکٹ کرنے کا سختی سے نوٹس لیا ہے۔ ڈرامہ پروڈیوسر وحید قادر اور محمد منشاء کو بھی بین کر دیا گیا ہے، اس حوالے سے ڈپٹی ڈائریکٹر پروگرام محمد اعظم کو انکوائری افسر منعقد کر کے معاملہ کی انکوائری کا آغاز کر دیا گیا ہے جو ذمہ داروں کا تعین کرکے تین دنوں میں رپورٹ پیش کریں گے۔انکوائری میں غیر ذمہ داری کے مرتکب کرداروں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی تاکہ الحمراء آرٹس کونسل کے معیار کو برقرار رکھا جا سکے۔

مزیدخبریں