ایک نیوز نیوز: وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ پاکستان 2025 تک خشک سالی کا شکار ہو جائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران شیری رحمان نے کہا کہ ہمارے سسٹم میں پانی کم ہو گیا ہے۔ پاکستان 2025 تک خشک سالی کا شکار ہو جائے گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دنیا میں بڑے ڈیمز کی تعمیر کا رجحان کم جب کہ چھوٹے چھوٹے ڈیمز کا رجحان بڑھ رہا ہے کیونکہ بڑے ڈیمز کی تعمیر کیلئے بڑی تعداد میں فنڈز درکار ہوتے ہیں۔ بھارت میں بڑے ڈیمز کے خلاف لوگ احتجاج کرتے ہیں۔
شیری رحمان نے مزید کہا کہ 10 سے 15 سال تک ہمارے ڈیمز کے منصوبے مکمل نہیں ہوتے ہیں۔ ہمارے پاس بڑے ڈیمز بنانے کے لئے نا ہی وسائل ہیں اور نہ ہی وقت ہے۔ ہمیں اپنے منصوبوں کی ترجیحات کو تبدیل کرنا ہوگا۔ اس لیے ہمیں بھی اپنے وسائل مدنظر رکھتے ہوئے چھوٹے ڈیمز بنانے چاہیئں۔ پاکستان کا شمار دنیا کے ان 10 مالک میں ہوتا ہے جو عالمی موسمیاتی تغیر سے براہ راست متاثر ہورہے ہیں۔ رواں برس غیر متوقع گرمی کے باعث کئی گلیشیئرز زیادہ تیزی سے پگھلے ہیں جس کی وجہ سے شمالی علاقوں میں سیلابی صورت حال پیدا ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ رواں برس سندھ اور بلوچستان میں اب تک سالانہ اوسط سے کئی گنا زیادہ بارشیں ہوچکی ہیں۔
دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کو مستقبل میں پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔