ایک نیوز نیوز: گزشتہ ہفتے منظرِ عام پر آنے والے لیہ پورنوگرافی اسکینڈل کا مقدمہ 22سالہ کرن نامی خاتون کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ ملزمان نے پیشی کا جھوٹا بہانہ کرکے بلایا اور اسلحے کے زور پر مجھے اغواء کر لیا تھا۔
خاتون کا کہنا تھا کہ ملزمان نے چوک اعظم میں نامعلوم جگہ پر لے جا کر پہلے خود اجتماعی زیادتی کی، پھر ہاتھ منہ باندھے اور کتے کے ساتھ میری پورن ویڈیو بنائی۔ مجھے 5دن تک حبسِ بے جا میں رکھا اور ویڈیوز بیچیں۔ تاہم خاتون کے تمام تر الزامات غلط ثابت ہوئے ہیں۔ خاتون نے جعلی نام سے مقدمہ درج کروایا تھا۔
مدعیہ کا اصل نام صائمہ ہے اور یہ بلیک میلر گروہ کی رکن ہے۔ مقدمے کے مدعی تجمل کی تاحال شادی نہیں ہوئی جس نے اپنی بیٹی کرن (صائمہ کا جھوٹا نام) کے ساتھ زیادتی کا الزام لگایا تھا۔