ایک نیوز :تحریک انصاف سندھ نے کراچی جلسے کی اجازت میں تاخیر پر چیف سیکرٹری سندھ اور آئی جی سندھ پولیس کو خط لکھ کر آگاہ کر دیا۔
پی ٹی آئی سندھ نے ڈسٹرکٹ ایسٹ کے باغ جناح گراؤنڈ میں جلسہ منعقد کرنے کی اجازت کے لیے اپنی درخواست پر کارروائی میں تاخیر پر شدید تحفظات کااظہار کردیا۔
خط میں پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے طے شدہ جلسے کی اجازت دینے میں بیوروکریٹک کی غیر ضروری تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا۔
جلسہ کے لیے درخواست 21 مارچ 2024 کو پی ٹی آئی کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران ڈپٹی کمشنر ایسٹ کراچی کو ذاتی طور پر جمع کرائی گئی ۔جس کی سربراہی ان کے جنرل سیکرٹری، ایڈوکیٹ علی پلہ نے کی تھی۔
ڈپٹی کمشنر ایسٹ کراچی کی یقین دہانی کے باوجود، درخواست کی کارروائی میں تاخیر ہوئی، جس سے پی ٹی آئی سندھ نے یکم اپریل 2024 کو ایک یاد دہانی جاری کی۔
خط کے متن کے مطابق 21 اپریل 2024 کی اصل جلسہ کی تاریخ تیزی سے قریب آ رہی تھی۔جلسے کی اجازت کی منظوری کے عمل میں مسلسل سست روی کا سامنا ہونے پر پی ٹی آئی سندھ نے جلسہ کو 28 اپریل 2024 تک ری شیڈول کرنے کا فعال قدم اٹھایا ہے ۔ تاہم آج تک جلسے کی اجازت کے لئے کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا گیا ہے۔ جلسہ کی پرمشن میں تاخیر پر تشویش ہے یہ جس سے یہ خدشہ پیدا ہوا ہے۔ پی ٹی آئی کے جلسے میں جان بوجھ کر رکاوٹ ڈالی جاری ہے۔ ۔
حلیم عادل شیخ نے کہا پاکستان تحریک انصاف جو پاکستان کی ایک بڑی سیاسی جماعت ہے۔ جلسوں کے انعقاد کی اجازت نہ صرف ایک قانونی حق ہے بلکہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 17 اور 18 کے تحت اس کی ضمانت بھی دی گئی ہے، جو تمام شہریوں کو اظہار آزادی کی مکمل آزادی دیتا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہ دینے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی سندھ نے چیف سیکریٹری سندھ اور انسپکٹر جنرل سندھ پولیس سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔ وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ان کے جلسے کا مقصد ایک پرامن سیاسی سرگرمی ہے، جو عوامی معاملات میں خلل ڈالے بغیر منظم انداز میں منعقد کی جاتی ہے۔