ایک نیوز:غیرشرعی نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کوآج بھی ریلیف نہ مل سکا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آبادمیں غیر شرعی نکاح کیس میں سزا کے خلاف بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی اپیلوں پر سماعت ہوئی۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کیس کی سماعت کی ،پی ٹی آئی وکلا سلمان اکرم راجا، عثمان گِل، نعیم پنجوتھااورنیاز اللہ نیازی عدالت میں پیش ہوئے۔
خاورمانیکاکےمعاون وکیل نےعدالت کوبتایاکہ رضوان عباسی سپریم کورٹ میں مصروف ہے، کیس میں وفقہ کیا جائے، وکیل رضوان عباسی کی عدم پیشی کے باعث کیس ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کردیاگیاتھا۔
جج شارخ ارجمندنےریمارکس دئیےکہ عدالت نےگزشتہ سماعت پر وارننگ دی تھی ،اگر آج پیش نہ ہوسکے تو فیصلہ کرونگا۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی اپیلوں پر ساڑھے گیارہ بجے تک وقفہ کردیا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف دائر اپیلوں پر سماعت دوبارہ شروع ہوئی، عدت میں نکاح کیس میں دائر اپیلوں پر سماعت سیشن جج شاہ رخ ارجمند کررہےبانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجا، بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گِل عدالت پیش نئے تعینات پراسیکیوٹر عدنان علی عدالت پیش ہوئے۔جبکہ خاورمانیکا کے وکیل رضوان عباسی عدالت پیش نہ ہوئےرضوان عباسی کے معاون وکیل عدالت پیش ہوئے۔
معاون وکیل نےعدالت کوبتایاکےرضوان عباسی سپریم کورٹ مصروف ہیں، ایک بجے پیش ہوں گے۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمند نےریمارکس دئیےکہ معلوم ہے نا اگر رضوان عباسی پیش نہ ہوئے تو فیصلہ کردوں گا۔
بانی پی ٹی آئی کےوکیل سلمان اکرم راجانےکہاکہ عید گزر گئی، سپریم کورٹ میں ہمارے بھی کیسز ہوتے ہیں۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمند نےکہاکہ ایک بجے تک انتظار کرلیتے ہیں، عدالتی اوقات میں نہیں آتے تو فیصلہ کرلوں گا، تقریباً ایک گھنٹہ ہی رہ گیا ہے، انتظار کرلیتے ہیں۔
وکیل عثمان گِل آج کی کارروائی کورٹ کے آرڈر کا حصّہ بنا لیں۔
عدالت نے عدت میں نکاح کیس میں دائر اپیلوں پر سماعت میں ایک بجے تک وقفہ کردیا۔
دوران عدت نکاح کیس خاور مانیکا کے وکیل راجہ رضوان عباسی سیشن کورٹ میں پیش ہوگئے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آبادغیر شرعی نکاح کیس میں سزا کے خلاف بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی اپیلوں پر دوبارہ سماعت شروع ہوئی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمندنے اپیلوں پر سماعت کی، بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی جانب سے سلمان اکرم راجہ، عثمان ریاض گل و دیگر عدالت پیش ہوئے۔شکایت کنندہ خاور مانیکا کی جانب سے رضوان عباسی عدالت پیش ہوئے۔ غیر شرعی نکاح کیس میں اسٹیٹ کی جانب سے ڈپٹی پراسیکوٹر عدنان علی عدالت پیش ہوئے۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے اپنے دلائل دئیے
وکیل رضوان عباسی نےکہا کہ سابق شوہر خاور مانیکا کی درخواست پر بانی پی ٹی آئی اور انکی اہلیہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا تھا، خاور مانیکا کی شکایت پر 496 اور 496 بی کی دفعات شامل کی گئی تھی، ٹرائل کورٹ نے 496 بی کی دفعہ کو حذف کرکے 496 کے تحت سزا سنائی تھی،ملزمان کے خلاف 496 کے تحت چارج کیا گیا تھا، دونوں ملزمان نے فرد جرم عائد ہونے پر صحت جرم سے انکار کیا تھا۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نےٹرائل کا فیصلہ عدالت کے سامنے پڑھا۔
وکیل رضوان عباسی نےکہامیں اپنے دلائل کا آغاز کرونگا مگر یہ دلائل آج مکمل نہیں ہوسکتے۔
رضوان عباسی نےدلائل کے لیے مئی کے پہلے ہفتے تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔
بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے وکیل سلمان اکرم راجہ کا سماعت ملتوی کرنے کی مخالفت ۔
ابھی آپ دلائل شروع کریں ، جج شارخ ارجمند کا رضوان عباسی کو ہدایت
شکایت کنندہ کے وکیل نے ایک بار پھر ٹرائل کورٹ کے تفصیلی فیصلے کو پڑھنا شروع کردیا۔
وکیل رضوان عباسی کےدلائل عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکلاء شواہد کو جھٹلا نہیں سکتے، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کی شادی فراڈ تھی جو ثابت ہوئی،خاورمانیکا کو عدت میں رجوع کرنے کے حق سے محروم رکھاگیا، خاورمانیکا کے بچوں سے بھی حقوق چھین لیے گئے،بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کی تو آپس میں شادی ہی غیر قانونی ہے، دورانِ عدت شادی کی تو کوئی اہمیت ہی نہیں، یکم جنوری 2018 کو ہونے والے نکاح کو ثابت کیاکہ شادی غیر قانونی تھی۔
وکیل رضوان عباسی کی ایک بر پھر سماعت ملتوی کرنے کی استدعا ۔
وکیل سلمان اکرم راجانےکہاکہ کل آجائیں کوئی بات نہیں ۔
جج شاہ رخ ارجمندنےاستفسارکیاکہ آپ اور کتنا وقت لینگے ۔
وکیل رضوان عباسی نےکہاکہ مجھے چار سے پانچ گھنٹے لگیں گے۔
سلمان اکرام راجانےکہاجیل میں بارہ بارہ گھنٹے ہم کھڑے رہتے تھے ،اس وقت یہ کہتے تھے عدالت بیٹھی ہے رات گیارہ بجے تک سماعتیں چلتی رہی ہیں ،اگر کوئی وکیل کہے سو گھنٹے چاہییں تو یہ نہیں ہو سکتا ہے ۔
وکیل رضوان عباسی نےکہاعدالت یکم مئی یا دو مئی رکھ لیں ،اسلامی قانون کے مطابق عدت کی مدت 90 دن ہوتی ہے، عون چودھری نکاح کے گواہ تھے جنہوں نے فروری 2018 میں ہوئے نکاح کی تصدیق کی۔
رضوان عباسی کے دلائل پر سلمان اکرم راجا برہم ہوگئے۔
سلمان اکرم راجانےکہاٹرائل کورٹ میں بھی یہی دلائل دیے تھے۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمند استفسارکیا آپ کو کتنا وقت چاہیے دلائل مکمل کرنے میں ؟
وکیل رضوان عباسی نےکہامجھے چار سے پانچ گھنٹے لگےگے۔
سلمان اکرم راجانےکہا انہوں نے کیا پہلے دلائل نہیں دیے؟
وکیل رضوان عباسی کی مئی تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا
سلمان اکرم راجانےکہا مئی کیوں؟ کل تک سماعت ملتوی کریں، دلائل دوہرا رہےہیں، کیس میں رہ کیاگیاہے؟ گائناکالوجی پر انسائکلوپیڈیا کھلو ہواہے۔
وکیل رضوان عباسی مجھے ابھی شواہد پڑھنے ہیں۔
سلمان اکرم ر اجانےکہا تین گواہ ہیں، کوئی وقت نہیں لگےگا، ڈھائی صفحات سے زیادہ بیان نہیں۔دو بار تاخیر پیدا کی، کامیاب ہوئے، اب نہیں ہونے دیں گے۔
وکیل رضوان عباسی نےکہا میرے کیسز رکے ہوئے ہیں، ٹرائل کیسز ہیں۔
جس پرسلمان اکرم راجانےکہا آپ نہ میں، کوئی فارغ نہیں، ہمارے بھی سپریم کورٹ ہائیکورٹ میں کیسز ہیں،دو دنوں میں ڈھائی ڈھائی گھنٹہ سماعت کرتے ہیں، ختم کرتے ہیں، وکیل رضوان عباسی کا مقصد تاخیری حربے استعمال کرنا ہے، گزشتہ دو سماعتوں پر نہیں آئے، آج کہہ رہے دو ہفتے مزید ملتوی کردیں۔
وکیل رضوان عباسی نےکہا دوران عدت نکاح کو عام کیس سمجھا جائے۔
سلمان اکرم راجا نےکہا یہ عام کیس ہے؟ ٹرائل جتنا تیزی سے چلا ہے وہ عام ہے؟ دو دن سول جج صبح اڈیالہ جیل داخل ہوئے اور رات کو نکلے، سسٹم کو استعمال کیاگیا، مزید استعمال نہ ہونے دیاجائے، کل نہیں تو پرسوں تک سماعت ملتوی کردیں۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمندنےکہاکہ آئندہ ہفتے تک سماعت ملتوی کردیتےہیں،
وکیل عثمان گل نےکہاہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق سماعت کل تک ملتوی ہونی چاہیے۔
وکیل رضوان عباسی نےکہا ابھی تو ابتدائی دلائل دیے ہیں۔
کل میں نے بھی ایک قتل کا کیس سننا ہے،25 اپریل تک ملتوی کردیں ؟ جج شاہ رخ ارجمند کی رضوان عباسی سے استفسار۔
وکیل رضوان عباسی نےکہا ٹھیک ہے، 25 اپریل تک سماعت ملتوی کردیں۔
سلمان اکرم راجانےکہایہ کیا بات ہوئی؟ پندرہ دن سماعت ملتوی کے مانگے، آپ نے دس دن سماعت آگے کردی۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمندنےکہاکوشش کریں رات گئے تک آپ اپنے دلائل مکمل کریں۔
وکیل نعیم پنجوتھانےکہارات گئے تک اعلیٰ عدلیہ میں تو دلائل دیتے رہے ہیں، آج کیوں نہیں کرسکتے؟ وکیل رضوان عباسی آج ہی رات گئے تک دلائل مکمل کریں۔
وکیل عثمان گل نےکہاابھی تو عدالتی اوقات ختم ہونے میں وقت ہے، دلائل سنے جائیں ۔
رضوان عباسی سیشن عدالت سے واپس روانہ ا بھی تو تاریخ نہیں دی، بھاگ کیسے گئے رضوان عباسی؟ سلمان اکرم راجا
سلمان اکرم راجارنےکہاکیا ہورہا ہے یہ، قانون کو نافذ کریں، بغیر اجازت عدالت سے چلے گئے ہیں،رضوان عباسی بھاگ گئے، ان پر تو توہین عدالت کی کارروائی ہونی چاہیے،رضوان عباسی کو اتنا اعتماد ہے کہ ان کی استدعا منظور کرلی جائےگی،ساتھ کمرے میں بیٹھے ہوئے تھے اور عدالت پیش نہیں ہوئے،ہم بہت ہی زیادہ رنجیدہ ہیں رضوان عباسی کے رویے پر،سلمان اکرم راجا
سلمان اکرم راجانےاستدعاکی کہ رضوان عباسی کو کامیاب نہ ہونے دیں،
سیشن جج شاہ رخ ارجمندنےکہارضوان عباسی مئی تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کررہے تھے۔
سلمان اکرم راجانےکہا وہ تو جون بھی کہہ سکتےہیں، کوئی بھی دن اسی ہفتے کا رکھ لیں۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمندنےکہاچھٹیوں کی وجہ سے کیسز لگے ہوئے، سیشن عدالت کا پورا ہفتہ مصروف ہے۔
عدالت نے کیس کی سماعت 24 اپریل تک کے لئے ملتوی کردی۔
نیاز اللہ نیازی نےکہاکہ اپیل کنندہ تو دلائل دے چکے، روزمرّہ کی بنیاد پر رضوان عباسی کو سنیں۔
معاون وکیل شکائت کنندہ نےکہا تاریخ کا اعلان کردیا، اب ہر وکیل پیچھے سے آرہا ہے اپنا بول رہاہے۔