مشتری کے چاند کی جانب نیا خلائی مشن رواں دواں

Apr 15, 2023 | 22:07 PM

ایک نیوز: یورپی خلائی یونین نے مشتری کے چاندوں کی خبرگیری کے لیے اپنا جدید ترین مشن زمین سے دور روانہ کردیا ہے جو آٹھ سال بعد مشتری بلکہ نظامِ شمسی کے سب سے بڑے سیارے پر تحقیق کرے گا۔

جوپیٹر آئسی مون ایکسپلورر(جوس) کا نام دیا گیا ہے جو ایک جدید روبوٹک خلائی جہاز ہے۔ اسے فرنچ گیانا کے خلائی مرکز سے بھیجا گیا ہے اور زمین چھوڑنے کے 27 اور 36 منٹ بعد اس نے اپنے تمام آلات کی درستگی اور کام کے کئی سگنل زمین پر بھیجے ہیں۔

 اگست 2024 میں یہ بالترتیب زمین، (زمینی) چاند اور سیارہ وینس کے قریب سے گزر کر ثقلی جھونگے (گریویٹی فلائے بائے) لے گا اور اپنی رفتار بڑھاتے ہوئے 2031 میں مشتری کے قریب پہنچے گا اس کے بعد وہ مشتری کے مزید چاندوں کیلسٹو، یوروپا، جینی میڈ وغیرہ سے بھی فلائے بائے کرے گا۔ آخرکار وہ جینی میڈ کے مدار میں پہنچ کر گھومنے لگے گا۔

 جدید ترین جوس خلائی جہاز مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا جس کے لیے دس اہم ترین آلات نصب کئے گئے ہیں۔ ان میں اسپیکٹرومیٹر، جدید کیمرے، لیزر سینسر اور مقنا پیما وغیرہ مل کر اس عظیم دنیا کے بارے میں ہماری معلومات میں اضافہ کریں گے۔تمام مشن کی طرح یہ بھی مشتری کے چاندوں پر پانی کی تلاش کرے گا اور ہماری معلومات میں اضافہ کرے گا۔

مزیدخبریں