ایک نیوز :عالمی بینک نے خبردار کیا ہے کہ کمزور منڈیوں اور بلند افراط زر کے دباؤ سے پاکستان میں غربت یقینی طور پر بڑھے گی۔
پاکستان کے لیے میکرو پاورٹی پر جاری کردہ ورلڈ بینک کے منظرنامنے میں خبردار کیا گیا ہے کہ سماجی اخراجات کی کمی کی وجہ سے نچلی درمیانی آمدنی والوں کی غربت کی شرح مالی سال 2023 میں بڑھ کر 37.2 فیصد ہونے کا امکان ہے۔
منظر نامے میں بتایا گیا ہے کہ غریب گھرانے زراعت پر انحصار اور چھوٹے پیمانے پر مینوفیکچرنگ اور تعمیراتی سرگرمیوں کے پیش نظر وہ اقتصادی اور موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کا شکار رہتے ہیں۔
منظر نامے میں خبردار کیا گیا ہے کہ شرح مبادلہ کی حد کی وجہ سے ترسیلات بھی 11.1 فیصد تک گرگئے ہیں جس سے غیر بینکنگ چینلز میں اضافہ ہوا ہے اور مجموعی طور پر ترسیلات میں کمی سے معاشی مشکلات سے نمٹنے کے لیے گھرانوں کی صلاحیت کم ہوگی جس سے غربت میں اضافہ ہوگا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت زرمبادلہ کے ذخائر کی کمی اور مہنگائی میں اضافے کے باعث دباؤ کا شکار ہے۔