ایک نیوز: وفاقی کابینہ نے کچے میں ڈاکوؤں سے نمٹنے کیلئے فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے دوران فوج کی خدمات کیلئے وفاق سے رجوع کیا تھا، کچے کی دگرگوں حالت دیکھتے ہوئے اب فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو وہاں آپریشن میں حصہ لے گی۔
کچے میں پہلے ہی 2 صوبوں کی پولیس ڈاکوؤں سے نمٹنے میں لگی ہے تاہم تاحال کوئی قابل ذکر کامیابی دیکھنے میں نہیں آئی۔علاقے میں صورتحال اس قدر خطرناک ہے کہ ڈاکوؤں نے آئی جی پنجاب عثمان انور کے قافلے کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا تھا ، اس حملے میں وہ بال بال بچے تھے۔
دوسری جانب روجھان میں کچے کے ڈاکوؤ ں کو پکڑنا پولیس کیلئے ایک چینلج بن گیا۔ پولیس کا ڈاکوؤں کے خلاف گرینڈ آپریشن ساتویں روز بھی جاری ہے۔ مگر ابھی تک پولیس کو کوئی بڑی کامیابی نہ مل سکی ۔
50 کے قریب ڈاکو کچہ کراچی ،کچہ حیدآباد میں جدید اسلحہ اور راکٹ لانچر کے ہمراہ موجودہے۔جبکہ خطرناک مختلف گینگز تاحال اپنے ٹھکانوں پر موجود ہیں ۔
ڈی پی او راجن پور کا کہنا ہے کہ پولیس آپریشن میں اب تک 4 ڈاکو ہلاک ہو چکے ہیں ۔کچی مورہ اور کچہ جمال میں سکھانی گینگ کے ڈاکوؤں کی کمین گاہ پر پولیس کی چوکیاں قائم کردی گئیں ہے۔آپریشن میں پولیس نے سکھانی گینگ کے سندھ کنارے جزیرہ نما کمین گاہ میں داخل ہوکر علاقہ کو کلیئر کیا تھا ۔کچی مورہ اور کچہ جمال میں پولیس کا سرچ آپریشن جاری ہے۔
ترجمان پولیس کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں1 ڈاکوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے،جبکہ 8 سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔