ایک نیوز: سعودی عرب،امارات نے 3ارب ڈالر دیدیئے وزیراعظم شہبازشریف نے بڑی خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس اب معاہدہ نہ کرنے کا کوئی بہانہ نہیں ہے۔آئی ایم ایف کی بیڑیاں کٹ جائیں تو ہم اپنے قدموں پرکھڑے ہوں گے مجبوری ہے ہمیں آئی ایم ایف کی شرائط ماننی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں شاہدرہ فلائی اوور منصوبے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کا ایک ٹوٹا پھوٹا معاہدہ حکومت کو جھولی میں ملا تھا جس کے لیے آج تک لکیریں کھنچوائی جا رہی ہیں۔وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط میں آخری شرط دوست ممالک سے چند ارب ڈالر لانا تھی، چین نے دو ماہ پہلے اندازہ لگایا کہ پاکستان کو مشکلات سے دوچار کیا جا رہا ہے، چین نے ہمارا دو ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کیا۔
انہوں نے کہا کہ دوست ملکوں سے قرض کی شرط پوری کرنے کے لیے وزیر خارجہ اور وزیر خزانہ کے ساتھ آرمی چیف نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ 2018 میں جھرلو الیکشن ہوئے، لوگ ن لیگ کو ووٹ ڈالنا چاہتے تھے لیکن ڈل کہیں اور گئے، 2018 میں دیہات میں فوری نتائج آ رہے تھے اور شہروں کے نتائج میں کئی کئی ہفتے لگے، جعلی الیکشن نے 22 کروڑ عوام سے پاکستان کی ترقی کا منصوبہ چھین لیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ نگراں حکومت بڑی محنت سے منصوبے مکمل کررہی ہے گزشتہ حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کو بریک لگا دیا تھا اور یہ تمام منصوبےعوام کی فلاح و بہبود کیلئے تھے۔موجودہ حالات میں سادگی کو اپنانا ہوگا اپنے سابقہ ادوار میں رمضان میں سستا آٹا تقسیم کیا پہلی بارعوام کو رمضان میں مفٹ آٹا تقسیم کیا گیا اور مفت آٹے کی تقسیم میں ایک دومقامات پر بدنظمی ہوئی جبکہ مفٹ آٹا اسکیم سے 8 سے 10 کروڑوں افراد کو فائدہ پہنچا۔مزید کہا کہ راوی تک فلائی اووربنانے کامنصوبہ تھا جعلی الیکشن سےنوازشریف سےعوام کی خدمت کامنصوبہ چھیناگیا، ڈی پی او اور ڈی سی اوز کےدفاترکی بولیاں لگائی گئیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ غلطیاں سب سے ہوتی ہیں اللہ تعالیٰ معاف فرمانے والےہیں کرپشن توشاید قیامت تک ختم نہ ہو ہم نےعوام کو خدمت کی بھرپور کوشش کی اور لاہورمیں صفائی کی نظام برباد کردیا گیا صفائی کرنے والے ترک بھائیوں کو گرفتارکرلیا گیا۔انہوں نے کہا کہ کوئی شک نہیں ملک میں مہنگائی ہے رمضان میں 65 ارب روپے سے مفت آٹےکا انتظام ہوا مہنگائی نےعوام کا جینا مشکل بنادیا ہے آئی ایم ایف کا ٹوٹا پھوٹا معاہدہ ہماری جھولی میں ڈال دیا گیا اگر آئی ایم ایف کی بیڑیاں کٹ جائیں توہم اپنے قدموں پرکھڑے ہوں گے مجبوری ہے، ہمیں آئی ایم ایف کی شرائط ماننی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین نے دو ماہ قبل اندازہ لگا لیا تھا کہ پاکستان کو مشکلات کا شکار کیا جا رہا ہے۔جس طرح سعودی عرب، یو اے ای اور قطر پاکستان کے بہترین دوستوں میں شامل ہوتے ہیں، چین بھی ہمارا ایسا ہی دیرینہ دوست ہے۔ چین نے جو دو ارب ڈالر قرض دیا تھا وہ رول اوور کر دیا اور دو ارب ڈالر قرض دیا کہ اپنے پاس رکھ لیں۔ یہ ہوتی ہے دوستی، یہ ہوتا ہے بھائی چارہ۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پچھلے ڈیڑھ مہینے میں سرتوڑ کوششیں کیں، انتہائی شکر گزار ہوں سعودی عرب اور یو اے ای کا جنہوں نے یقین دہانی کرائی اور تین ارب ڈالر دیے۔اس کے لیے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور سپہ سالار عاصم منیر نے دن رات کوشش کر کے یہ یقین دہانیاں حاصل کیں۔گزشتہ حکومت نے پنجاب میں جاری ہمارے ترقیاتی منصوبے بند کر دیے۔ ترقیاتی کاموں کی جو رفتار نواز شریف کے دور میں تھی اب ویسی نہیں رہی۔شہباز شریف نے کہا کہ ’زندگی میں آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرتے دیکھنا چاہتا ہوں۔ سب سے بڑا خوشی کا دن ہوگا جب آئی ایم ایف کی بیڑیاں کٹیں گی۔
انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ اور پارلیمںٹ میں جو معاملات چل رہے ہیں ان کے بارے میں یہاں کچھ نہیں کہنا چاہتا لیکن کوشش کر رہے ہیں کہ ملک کو ترقی کے راستے پر ڈالیں۔
شہباز شریف نے سابق چیف جسٹس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’ثاقب نثار نے لاہور کے تمام منصوبوں پر پابندیاں لگا دی تھیں تاکہ ن لیگ نہ جیت سکے۔ اورنج لائن ٹرین منصوبہ سپریم کورٹ میں ثاقب نثار نے روکے رکھا تاکہ ن لیگ کو الیکشن میں فائدہ نہ مل سکے۔آپ چیف جسٹس تھے اور شیخ رشید کے حلقے میں پہنچ گئے۔ کیا آپ اُس کے پولنگ ایجنٹ تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ 4سال ہو گئے 56 کمپنیوں والے مقدمے میں میرے خلاف کچھ ثابت نہیں ہو سکا۔