خفیہ دستاویزات لیک کرنے کا معاملہ، 21 سالہ لڑکے پر فرد جرم عائد

Apr 15, 2023 | 12:24 PM

Hasan Moavia

ایک نیوز: قومی سلامتی سے متعلق خفیہ دستاویزات لیک کرنے کے الزام گرفتار امریکی ایئر نیشنل گارڈ کے اہلکار پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 21 سالہ جیک ٹیکسیرا آئی ٹی کا ماہر ہے اور اس  پر اہم فوجی دستاویزات کو غیرقانونی طور پر کاپی اور ترسیل کرنے کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔جیک ٹیکسیرا کو ایف بی آئی اہلکاروں نے جمعرات کوگھر سے حراست میں لیا تھا۔
خفیہ دستاویزات لیک ہونے کے بعد امریکا کے انتہائی خفیہ رازوں کو محفوظ بنانے کی صلاحیت پر سوالات بھی کھڑے ہوئے ہیں۔گرفتاری کے بعد اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ  نے بتایا کہ اُن پر خفیہ قومی دفاعی معلومات کو لیک کرنے پر فردِ جُرم عائد کی جائے گی جو  کہ جُرم ہے۔
 اس گرفتاری کو اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، فوج اور محکمہ انصاف کے حکام ان امور کی جانچ کر رہے ہیں کہ  یہ کیسے ممکن ہوا کہ چیٹ روم میں شیئر کیے گئے حساس سرکاری راز پوری دنیا تک پہنچ گئے؟ٹیکسیرا کو جمعے کو میساچوسٹس کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا ان کو فوجی عدالت میں بھی پیش کیا جائے گا۔

جیک کا خاندان فوج سے وابستہ رہا ہے اور  ان کے سوتیلے والد 34 سال کی سروس کے بعد اسی یونٹ سے بطور ماسٹر سارجنٹ ریٹائر ہوئے جس میں جیک تعینات رہے تھے۔ان کی والدہ سابق فوجیوں کی دیکھ بھال کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں میں کام کرتی رہی۔
جیک سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ڈس کورڈ‘ کے چیٹ روم کے سربراہ تھے جو 2020 میں بنا تھا۔ ’تھگ شیکر سینٹرل‘ نامی اس گروپ کے 30 رکن تھے۔ یہ تمام نوجوان تھے اور مختلف ممالک سے تعلق رکھتے تھے۔

 چیٹ روم کے رکن کے مطابق جیک کو اسلحے میں دلچسپی تھی، دیگر اراکین نے میڈیا کو بتایا کہ جیک گروپ کے دیگر اراکین سے عمر میں بڑے تھے اور سب کو متاثر کرنا چاہتے تھے۔جیک پر امریکا کے جاسوسی ایکٹ کے تحت الزامات عائد ہیں۔  1917 میں لاگو ہونے والا وفاقی قانون کے تحت ماضی میں جاسوسی کے الزام میں ایسے افراد کو سزائیں دی جا چکی ہیں جنھوں نےعوامی سطح پر حساس معلومات ظاہر کیں۔
اس قانون کا استعمال بہت کم ہوا اور ایسے لوگوں پر ہی اس کا اطلاق کیا گیا جن پر کسی دوسرے ملک کے لیے جاسوسی کرنے کا الزام لگا۔ ان میں جولیئس اور ایتھل روزنبرگ شامل ہیں جن پر سوویت یونین کو جوہری معلومات فراہم کرنے کے الزام میں مقدمہ چلا اور ان کو 1953 میں سزائے موت دی گئی۔
اس قانون کا اطلاق ان افراد پر بھی ہو چکا ہے جنھوں نے حساس معلومات لیک کی جس میں وکی لیکس کو معلومات فراہم کرنے والی چیلسی میننگ، سابق سی آئی اے کنٹریکٹر ایڈورڈ سنوڈن اور ایک دفاعی انٹیلیجنس ایجنسی کے ملازم ہینری کائل شامل ہیں جن پر دو رپورٹرز کو حساس معلومات فراہم کرنے کا الزام تھا۔ امریکا میں جاسوسی کا ایکٹ لاگو ہوا تھا تو اس کے تحت 20 سال یا اس سے کم کی سزا اور 10 ہزار ڈالر تک جرمانہ رکھا گیا تھا۔قید کی سزا کی معیاد مختلف ہو سکتی ہے جیسا کہ ہینری کائل کو 30 ماہ قید کی سزا ہوئی جبکہ چیلسی میننگ کو 35 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔

مزیدخبریں