ایک نیوز: کینیا میں ایک متنازعہ عیسائی فرقے کے سربراہ نے اپنے پیروکاروں کو بھوکا رہنے پر جنت کا لالچ دیا جس کے نیتجے میں 4 پیروکار بھوک سے ہلاک اور 11 کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
بی بی سی کے مطابق پادری مکینزی اینتھنگ پر الزام ہے کہ انہوں نے کیلیفی کے ساحلی علاقے میں اپنے پیروکاروں سے کہا تھا کہ وہ جلد جنت میں پہنچنے کی امید میں خود کو بھوکا رکھیں جس پر 15 پیروکاروں نے عمل کیا۔
مقامی پولیس نے 15 افراد کو شدید بیمار حالت میں پایا جن میں سے 4 کی بالآخر ہلاکت ہوئی اور 11 کو اسپتال پہنچایا گیا۔ پولیس نے واقعے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ اس سے قبل پچھلے مہینے مسٹر نیتھنگ پر دو بچوں کی موت کے سلسلے میں بھی الزام عائد کیا گیا تھا جن کے والدین ان کے گڈ نیوز انٹرنیشنل چرچ میں شامل ہوئے تھے تاہم ملزم نے اعتراف جرم نہیں کیا اور اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔
4 افراد کی ہلاکت اور 11 کی اسپتال منتقلی کے بعد پادری غالباً مفرور ہے اور ابھی تک اس کے موجودہ ٹھکانے کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔
دوسری جانب مرنے والوں کی شناخت ابھی تک نہیں ہو سکی ہے اور زندہ بچ جانے والوں میں سے کچھ جن میں ایک نوجوان بھی شامل ہے، اس وقت انتہائی تشویشناک حالت میں ہیں۔