ایک نیوز: قومی اسمبلی نے آرٹیکل 184/3 (ازخود نوٹس کے اختیارات) میں مزید ترمیم کا بل منظور کرلیا۔
مسلم لیگ ن کی رکن شزہ فاطمہ خواجہ نے بل ایوان میں پیش کیا۔ بل کے متن کے مطابق آرٹیکل 184 تھری کے تحت فیصلوں اوراحکامات پرنظرثانی کی درخواستوں پرفیصلہ دینے والے بینچ سے بڑا بینچ تشکیل دیا جائے اور نظرثانی کی درخواست دینے والے کو اپنی مرضی کے وکیل کی خدمات حاصل کرنے کا اختیار دیا جائے۔
بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ فیصلہ یا آرڈر جاری ہونے کے دو ماہ کے اندر نظرثانی کی درخواست دائرکی جاسکے گی، قانون کی منظوری سے قبل 184 تھری کے تحت آنے والے فیصلوں اور احکامات پر بھی اطلاق ہوگا۔
بل کے متن کے مطابق پرانے فیصلوں پر نظرثانی کی درخواستیں قانون کے اطلاق کے 30 دن کے اندردائر کی جاسکیں گی۔