ایک نیوز:وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت الیکٹرک وہیکلز کے استعمال کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے فروغ کے لئے حکومت ترجیحی اقدامات اٹھا رہی ہے، بجلی سے چلنے والی گاڑیوں سے نہ صرف پیٹرول اور ڈیزل کی درآمد کی مد میں قیمتی زر مبادلہ کی بچت ہو گی بلکہ یہ گاڑیاں ماحول دوست بھی ہوں گی۔
وزیراعظم نے الیکٹرک وہیکلز کے حوالے سے ایک جامع فنانشل ماڈل پیش کرنیکی ہدایت کی، وزیرا عظم نے اس حوالے سے وفاقی وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک آف پاکستان سے مشاورت کی ہدایت کی ، وزیراعظم نے نومبر تک ای وہیکلز پالیسی مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے،وزیراعظم نے ملک میں ای وہیکلز کی تیاری کے حوالے سے لائیسنز کے ضابطہ ء کار کو بہتر بنانے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لیپ ٹاپ سکیم کی طرز پر سرکاری سکولوں کے اچھی کارکردگی دکھانے والے طلباء میں ای-موٹر بائیکس تقسیم کی جائیں گی،آئندہ تمام وفاقی سرکاری اداروں صرف الیکٹرک موٹر بائیکس کی خریداری کی جائے گی تا کہ قومی خزانے کی بچت ہو ۔
اجلاس کو ملک میں ای،وہیکلز کے استعمال کے فروغ کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ سال 2022 سے اب تک مقامی سطح پر2اور3پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کے لئے 49 لائسنس جاری کئے جا چکے ہیں جن میں سے 25 کارخانوں میں ان گاڑیوں کو بنانے کا آغاز ہو چکا ہے .
4پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک گاڑیوں کی مقامی سطح پر تیاری کے حوالے سے پہلا لائسنس ستمبر 2024 میں جاری کیا گیا ہے، مقامی سطح پر تیار کی گئی پہلی الیکٹرک کار اس سال دسمبر تک مارکیٹ میں آ جائے گی، ملک میں اس وقت2اور 3 پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک وہیکلز کی تعداد 45 ہزار ہے جبکہ چار پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک وہیکلز کی تعداد 2600 ہے ۔
الیکٹرک گاڑیوں کے لئے ری، چارج سٹیشنز ترجیحی بنیادوں پر موٹرویز، جی ٹی روڈ قومی شاہراہ 65 اور 70 پر لگائے جائیں گے ،اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین ، وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری ، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک ، وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی ۔