ایک نیوز: پاکستان ائیر لائنز ( پی آئی اے) نے بدترین مالی بحران سے نکلنے کیلئےدو بینکوں سے قرض مانگ لیا۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے ائیر لائن بحال رکھنے کی سر توڑ کوششیں جاری ہیں، ائیر لائن نے مالی بحران سے نکلنے کیلئے دو بینکوں سے 17 ارب روپے قرض مانگ لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کل تک ادائیگی کا عمل مکمل نہ ہوا تو دو روزہ تعطیلات کے سبب بحران سنگین ہوسکتا ہے جبکہ ایف بی آر کو ڈھائی ارب روپے کی فوری ادائیگی بھی رک سکتی ہے ۔
اس کے علاوہ تیل کمپنیوں اور طیاروں کے لیز کی ادائیگی ،فاضل پرزوں کی خریداری بھی رک سکتی ہے۔
پی آئی اے کے مطابق مالی بحال سے نکلنے کے لیے 17 ارب روپے قرض کے لیے دو بینکوں سے بات چیت جاری ہے۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ ائیر لائن انتظامیہ اور بینکوں کے درمیان درکار دستاویزات کی تیاری سے تاخیر ہو رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایندھن کے حصول میں پریشانی کے باعث پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن متاثر ہو رہا ہے جبکہ پی آئی اے ملازمین کو اگست کی تنخواہوں کی ادائیگی بھی اب تک نہیں ہوسکی ہے ۔
آج بھی پی آئی اے کی متعدد پروازیں منسوخ اور کئی تاخیر کا شکار ہوئیں۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی کراچی سے جانے والی دو طرفہ 10 پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں جب کہ اندرون ملک جانے والی کراچی سے تربت کی پرواز پی کے 501، کراچی سے گوادر کی پرواز پی کے 503 اور کوئٹہ کی پرواز پی کے 310 بھی منسوخ کردی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ پی آئی اے کی کراچی سے سکھر کی پرواز پی کے 536، ملتان کی پرواز پی کے 330 منسوخ اور اسلام آباد کی پرواز پی کے 300 آدھا گھنٹہ تاخیر سے روانہ ہوئی۔
اس کے علاوہ پی آئی اے کی لاہور کی پرواز ڈھائی گھنٹے اور اسلام آباد کی پرواز آدھا گھنٹہ تاخیر کا شکار ہوئی جب کہ لاہور کی پرواز پی کے 304 رات 10 بجے شیڈول کردی گئی اور اسلام آباد کی پرواز 308 ایک گھنٹے تاخیر سے شام 5:15 بجے روانہ ہوگی۔