ایک نیوز: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے سینٹرل ایگزیکٹیو کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں ہر صورت انتخابات چاہیئں چاہیے اُس کا اعلان کوئی بھی کرے، پیپلزپارٹی کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
لاہور میں پاکستان پیپلزپارٹی کی سی ای سی کا اجلاس ہوا، جس میں پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو اور سابق صدر و شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد شازیہ مری، فیصل کریم کنڈی سمیت دیگر رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی اور بتایا کہ سی ای سی کی میٹنگ کل تک جاری رہے گی اور پھر اُس کے بعد اعلامیہ جاری کریں گے، آج کی بیٹھک گزشتہ میٹنگ کا تسلسل تھی جس میں ملک کی معاشی صورت حال اور مہنگائی پر بات کی گئی۔
شازیہ مری نے کہا کہ ’سی ای سی اجلاس میں الیکشن سے متعلق بھی غور کیا گیا ہے کیونکہ انتخابات کے معاملے پر ابہام پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، صدر مملکت کے خط کے بعد مختلف باتیں سامنے آرہی ہیں‘۔
پی پی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کسی صوبے میں کمزور نہیں بس ہمارا مطالبہ ہے کہ لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے، دیگر صوبوں میں جب ٹرانسفر پوسٹنگ اور ترقیاتی کاموں پر پابندی نہیں تو پھر سندھ میں کیوں عائد کی گئی ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ نگراں حکومت کچھ معاملات میں جانبداری کا مظاہرہ بھی کررہی ہے، پیپلزپارٹی کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
شازیہ مری اور فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ الیکشن ایک دن کرانے کے معاملے پر اتفاق ہوگیا تھا مگر پھر پاکستان تحریک انصاف کا لیڈر اس سے مکر گیا۔
انہوں نے کہا کہ ابھی سی ای سی اس بات پر بھی غور کرے گی کہ آئینی طور پر صدر مملکت الیکشن کی تاریخ دینے کا حق رکھتے ہیں یا نہیں کیونکہ صدر واضح مؤقف نہیں رکھتے اور وکٹ کے دونوں طرف کھیلتے ہیں۔شازیہ مری کا کہنا تھا کہ تحفظات کے حوالے سے پیپلزپارٹی کا وفد الیکشن کمیشن سے ملاقات کرے گا اور نوے روز میں انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا جائے گا۔
پی پی رہنما نے کہا کہ مسلم لیگ ن الزام تراشی کرتی ہے اُن کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے پارٹی قیادت طے کرے گی کہ یہ کس سطح پر ہونا چاہیے، ہمیں جب لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے گی تب منشور پر بات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوئی ضد نہیں ہے، اگر حلقہ بندیاں کروانی ہے تو کروائیں مگر الیکشن کا انعقاد بروقت یقینی بنایا جائے۔
فیصل کریم کنڈی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’لطیف کھوسہ کو پارٹی سے نہیں نکالا البتہ اُن سے جواب ضرور مانگا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے سندھ میں تعیناتیوں اور تقرریوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ بقیہ صوبوں میں یہ سارے معاملات معمول کے مطابق چل رہے ہیں۔