ایک نیوز: سعودی عرب میں بغاوت کا الزام ثابت ہونے کے بعد عدالت کے حکم پر 2 فوجی افسران کی موت کی سزا پر عمل درآمد کردیا گیا۔
سعودی میڈیا کے مطابق پائلٹ لیفٹیننٹ کرنل ماجد بن موسی عواد البلوی اور چیف سارجنٹ یوسف بن رضا حسن العزونی کی سزائے موت پر عمل درآمد کردیا گیا۔
ان میں سے ایک پر فوجی غداری کا مرتکب ہونے کے ساتھ ساتھ قومی مفادات اور فوجی خدمات کے اعزاز کے تحفظ میں ناکامی کا الزام ثابت ہوا تھا جس پر موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
جب کہ دوسرے کو اعلیٰ، قومی اور فوجی زمروں میں غداری کا مرتکب پانے پر موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان دونوں کی سزا پر آج عمل درآمد کردیا گیا۔
تاہم رائٹرز نے دعویٰ کیا کہ ان دونوں کو 2017 میں گرفتار کیا گیا تھا جن پر یمن میں حوثی باغیوں کی مدد کرنے کا الزام تھا۔
وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کو سزائے موت سنائے جانے کے ابتدائی فیصلے کے بعد مختلف اعلیٰ عدالتوں میں اپیل کا حق اور قانونی چارہ جوئی تک مکمل رسائی دی گئی۔
جس کے بعد ایک شاہی حکم کی تعمیل میں دونوں کو آج طائف میں سزائے موت دے دی گئی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں رواں برس اب تک 73 کے قریب ملزمان کا سر قلم کیا جا چکا ہے جو گزشتہ برس کی تعداد سے زیادہ ہے۔ اتنی بڑی تعداد میں سزائے موت پر عالمی اداروں نے تنقید بھی کی ہے۔