ایک نیوز: نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے فاطمہ جناح انسٹیٹیوٹ آف مدر اینڈ چائلڈ اور گنگا رام ہسپتال کا اڑھائی گھنٹے طویل دورہ کیا۔ جہاں انہوں نے مریضوں اورتیمارداروں کی شکایات سنیں اور نئی عمارت میں نقائص دیکھ کر شدید برہمی کیا۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعلیٰ نے ایم ایس ہسپتال، پراجیکٹ ڈائریکٹر اور ایکسین کی سرزنش کرتے ہوئے تینوں کو سخت وارننگ دی۔ انہوں نے فاطمہ جناح انسٹیٹیوٹ آف مدر اینڈ چائلڈکی ایمرجنسی،وارڈز سمیت 8فلور اور2بیسمنٹ کا معائنہ کیا، ایک ایک فلور پر گئے اور فنشنگ کے کاموں کاجائزہ لیا۔
فاطمہ جناح انسٹیٹیوٹ آف مدر اینڈ چائلڈ کے ویٹنگ روم میں کرسیاں تھیں نہ بینچ، مریض خواتین زمین پر چادر بچھا کر بیٹھی ہوئی تھیں۔ محسن نقوی نے اپنے بیان میں کہا کہ مریض خواتین کے لئے ایمرجنسی 6ماہ سے آپریشنل ہے تو ویٹنگ روم میں کرسیاں نہ لگنے کاکوئی جواز نہیں۔
بتایا گیا ہے کہ مریضوں کے تیمارداربچہ دیکھنے کے لئے بھی زچہ و بچہ وارڈ کے باہر گارڈزاور آیا کو پیسے دینے پر مجبور ہیں۔ مریضوں کے تیمارداروں نے وزیراعلیٰ محسن نقوی کے سامنے شکایات کے انبار لگا دیے۔ نگران وزیراعلیٰ نے مریضوں سے پیسے لینے والے گارڈز اور آیا کو معطل کردیا۔
نئی عمارت کی دیواروں اور چھتوں میں پانی کی لیکیج کی وجہ سے فرش پر بھی پانی موجود تھا۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے پانی کی لیکیج کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا حکم دیدیا۔ بعض مریضوں کے تیمارداروں نے بلڈ بنک سے مطلوبہ خون نہ ملنے کی شکایات کیں۔ وزیراعلی محسن نقوی نے گیس پلانٹ، چھت اور بیسمنٹ میں پارکنگ ایریا کا بھی وزٹ کیا۔
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے گنگارام ہسپتال میں مختلف وارڈز کا دورہ کیا او رمریضوں کی خیریت دریافت کی اور مفت ادویات کی فراہمی اور ٹیسٹ کی سہولت کے بارے میں پوچھا۔ کئی وارڈز میں اے سی نہ پنکھے وزیراعلی محسن نقوی نے ساندہ کی رہائشی خاتون کی درخواست پر اس کی زیر علاج بہن کو فوری طورپر آئی سی یو میں شفٹ کرنے کی ہدایت کی۔
منڈی فیض آباد کے رہائشی خاندان کی بچی ثناء کا علاج بہترین پروفیسر سے کرانے کی ہدایت کردی۔ گنگارام ہسپتال کے بعض اہم شعبوں کو فاطمہ جناح انسٹیٹیوٹ میں شفٹ کرنے کا پلان طلب کرلیا۔
نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ فاطمہ جناح انسٹیٹیوٹ اورگنگارام ہسپتال کوبھی بہتر بنایا جائے گا۔ آئندہ مجھے مریضوں اور تیمارداروں سے پیسے لینے کی شکایت ملی تو ہسپتال انتظامیہ کے خلاف کارروائی ہوگی۔