ایک نیوز: گوگل کی اپنی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ نے ملازمین کو فارغ کر دیا، جس کی وجہ سے سینکڑوں افراد متاثر ہوئےلیکن ان کی دُرست تعداد کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ خبری دی جارہی تھی کہ ملازمین کو برطرف کرنے کا عمل رُک سکتا ہے۔ برنسٹین ریسرچ کے تجزیہ کاروں نے بھی اپنی ڈیٹا سیریز کو باضابطہ طور پر روک دیا، جس نے ہمیں ہر ماہ پوری انڈسٹری میں برطرفیوں کے بارے میں اپ ڈیٹس فراہم کیں۔
ٹیکنالوجی کی دنیا میں برطرفیاں اب بھی ہو رہی ہیں اور گوگل کی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ مالی سال کی اس سہ ماہی میں لوگوں کو برطرف کرنے والی پہلی بڑی ٹیک کمپنی بن گئی۔
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق الفابیٹ نے اپنی عالمی سطح پر ٹیم سے سینکڑوں ملازمین کو فارغ کر دیا ہے۔الفابیٹ نے بدھ کو اپنی عالمی ٹیم سے ملازمین کو نکالنے کے فیصلے کا اعلان کیا۔الفابیٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ ’چند سو‘ ملازمین کو چھوڑنے کا فیصلہ ’وسیع پیمانے پر برطرفی کا حصہ‘ نہیں ہے۔
رواں سال کے آغاز میں ایمیزون، میٹا، اور مائیکروسافٹ جیسے بڑی کمپنیوں نے ہزاروں ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان کیا اور اس طرح مارکیٹ میں نوکری مشکل بن گئی ہے۔اگرچہ اس کے بعد سے برطرفیوں میں کمی آئی ہے، لیکن وہ ابھی تک مکمل طور پر ختم نہیں ہوئے ہیں۔ AltIndex کے اعداد و شمار کے مطابق ٹیک کمپنیوں نے 2023 میں تقریباً 2.26 لاکھ ملازمین کو فارغ کیا۔
گوگل نے رواں سال جنوری میں 12 ہزار افراد کو چھوڑنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا تھا اور اس خبر نے انڈسٹری میں کافی ہلچل مچا دی۔ بہر حال کمپنیوں کو اپنے ملازمین کو بہترین مراعات پیش کرنے کے لیے جانا جاتا ہے اور یہ بہت سے تکنیکی ماہرین کی خوابیدہ کمپنی ہے۔
چند ماہ بعد گوگل نے اعلان کیا کہ وہ اپنے ویز میپنگ ایپ ڈیپارٹمنٹ میں لوگوں کو برطرف کر دے گا کیونکہ وہ ایپ کو گوگل میپس پروڈکٹس میں ضم کرنا شروع کر دیں گے۔
گوگل کے جیو یونٹ کے سربراہ کرس فلپس نے ملازمین کو برطرفی کے فیصلے سے ای میل کے ذریعے آگاہ کیا۔
گوگل کے بہت سے ملازمین نے ’لیکنڈ ان‘ پر جا کر کمپنی میں کام کرنے کے اپنے تجربات شیئر کیے ،جب وہ برطرفی کی لہر سے متاثر ہوئے، جبکہ کچھ نے دوسری کمپنیوں میں وقت دیا اور دوسروں نے محسوس کیا کہ برطرفی کی صورت حال کو بہتر طریقے سے سنبھالا جا سکتا تھا۔
گوگل کے کچھ سابق ملازمین نے یہاں تک کہ سی ای او سندر پچائی کو ایک خط بھیجا، جس میں برطرفی کی صورتحال کو سنبھالنے کے طریقے سے اپنی شکایات کا اظہار کیا۔