کیارات دیرتک جاگناذیابیطس جیسی بیماری کاباعث بنتاہے؟

Sep 14, 2023 | 06:56 AM

ایک نیوز:رات گئے تک جاگنا کچھ افراد کی عادت ہوتی ہے اور یہ ان کے طرز زندگی کے معمولات کا حصہ بن جاتی ہے،مگریہ عادت ذیابیطس جیسی خطرناک بیماری کودعوت دیتی ہے۔
تفصیلات کےمطابق انسان سونے کیلئے اپنی مرضی کا وقت کا انتخاب کرسکتے ہیں اور وہ رات گئے تک جاگنے یا جلد سو کر علی الصبح اٹھ سکتے ہیں۔مگر رات گئے تک جاگنے کی عادت لوگوں کو ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے دائمی مرض کا شکار بنا سکتی ہے۔
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
بریگھم اینڈ ویمنز ہاسپٹل اور ہارورڈ میڈیکل سکول کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ذیابیطس کے ساتھ ساتھ صحت کیلئے نقصان دہ مختلف عادات اپنانے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد اکثر صحت کیلئے نقصان دہ غذاؤں کو کھانا پسند کرتے ہیں، جسمانی طور پر کم متحرک ہوتے ہیں، جسمانی وزن زیادہ ہوتا ہے، تمباکو نوشی کرتے ہیں اور7 گھنٹوں سے کم سوتے ہیں، یہ سب عادات ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھاتی ہیں۔
تحقیق کے مطابق ان عادات کے باعث رات گئے تک جاگنے والے افراد میں صبح جلد اٹھنے والوں کے مقابلے میں ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ 72 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں 64 ہزار درمیانی عمر کی خواتین کے8 سال کے طبی ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئ تھی۔
ان خواتین نے نیند اور غذائی عادات رپورٹ کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے جسمانی وزن، سونے کے وقت، تمباکو نوشی اور جسمانی سرگرمیوں کے بارے میں بھی بتایا تھا۔
ان خواتین میں سے11 فیصد رات گئے تک جاگنے کی عادی تھیں جبکہ35 فیصد صبح جلد اٹھنا پسند کرتی تھیں، باقی خواتین وہ تھیں جو نہ تو رات گئے تک جاگتی تھیں اور نہ ہی صبح جلد اٹھتی تھیں۔
اس کے بعد محققین نے یہ بھی دیکھا کہ کتنی خواتین میں ذیابیطس کی تشخیص ہوئی ہے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ رات گئے تک جاگنے کی عادی خواتین میں ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔
تاہم محققین کا کہنا تھا کہ یہ خطرہ ایسے افراد میں زیادہ ہوتا ہے جو رات گئے تک جاگنے کے بعد دن میں کام کرتے ہیں، ایسے افراد میں یہ خطرہ کم ہوتا ہے جو سہ پہر یا شام میں ملازمت کرتے ہیں۔

مزیدخبریں