ایک نیوز نیوز:وزیر اعظم کی ہائیکورٹ میں یقین دہانی کے بعد لاپتہ افراد کے کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، اسلام آباد کے تھانہ شہزاد ٹاؤن کے علاقے سے لاپتہ شہری حسیب حمزہ کو 24 گھنٹے میں بازیاب کروا لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے تھانہ شہزاد ٹاون کے علاقے سے اغواء ہونے والے شہری حسیب حمزہ کو بازیاب کرا دیا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے 24 گھنٹے میں بازیابی کا حکم دیا تھا۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق شہری حسیب حمزہ کے والد نے اسلام آباد پولیس کی کوششوں کی تعریف کی، حسیب حمزہ کے والد نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی بھرپور سپورٹ پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں منگل 13 ستمبر کو لاپتا شہری حسیب کی بازیابی کیلئے دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی، جہاں عدالتی حکم پر آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ دوران سماعت آئی جی اسلام آباد نے عدالت کو بتایا تھا کہ لاپتا شہری حسیب حمزہ کی گمشدگی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے آئی جی اسلام آباد سے مخاطب ہو کر کہا تھا کہ آئی جی صاحب، یہ ناقابل برداشت ہے، لاپتا افراد سے متعلق پہلے ایک فیصلہ موجود ہے جس میں یہ واضح قرار دیا گیا ہے کہ شہری کے لاپتا ہونے پر آئی جی اور متعلقہ افسران ذمہ دار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عدالت اب اس فیصلے کے مطابق ہی کارروائی کرے گی۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اسلام آباد پولیس کو آج بروز بدھ 14 ستمبر کو صبح 10 بجے تک لاپتا شہری کو عدالت پیش کرنے کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ اگر ایسا نہیں ہوتا تو ہر ایک کو بلا کر اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی)، انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)، اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) سمیت سب پیش ہو کر ریاست کی ناکامی کی وضاحت کریں گے، شہری کی عدم بازیابی پر ایم آئی، آئی ایس آئی کے سیکٹر کمانڈرز پیش ہوں جب کہ اسپیشل برانچ اور آئی بی کے سیکٹر کمانڈرز بھی پیش ہوں۔