پاکستان سے غیر قانونی افغان شہریوں کا انخلا، یورپ، امریکا کا دوہرا معیار

Oct 14, 2023 | 10:02 AM

Hasan Moavia

ایک نیوز: پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کے حوالے سے مغرب کی جانب سے واویلا مچا دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مغرب کے دوہرے معیار کا ثبوت وہ  1 لاکھ 97 ہزارافغان شہری ہیں جو2021 میں طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد سے مغرب کی جانب سے ویزوں کے ملنے کاتاحال انتظار کر رہے ہیں۔اس کے  برعکس پاکستان 40 سال سے زیادہ عرصے سے 1.95 ملین افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہاجبکہ کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد 600,000 افغانی محفوظ پناہ گاہوں کی تلاش میں ہیں۔

صرف مغربی ہی نہیں امریکا بھی پناہ کی تلاش میں افغان شہریوں کے حوالے سے زبانی دعوے تو بہت کرتا ہے مگر جب عمل کا وقت آتا ہے تو اس میں تاخیری حربے استعمال ہوتے ہیں. امریکا نے اپنے خصوصی ویزا پروگراموں کے ذریعے افغانستان میں امریکا کے ساتھ کام کرنے والے افغانوں کو پناہ دینے کا وعدہ کیا تھا مگر ستمبر 2023 ء تک یہ 4 ہزار سے کم افغان تاحال اس وعدے کی تکمیل کے انتظار میں ہیں 

اسی طرح برطانیہ نے صرف3 ہزار افغانوں کو دوبارہ آباد کیا، اس کے بعد کورونا پھیلاؤ کو وجہ بتاتے ہوئے پروگرام کو روک دیا۔اس وقت بھی 1 لاکھ 56 ہزار افغان امریکا اور1 لاکھ 41 ہزار  افغانی برطانیہ سے اپنے متعلقہ خصوصی ویزا پروگراموں کے منتظر ہیں مگر ان کا انتظار ختم نہیں ہو رہا ہے۔مذکورہ بالا حقائق کے بعد جب پاکستان اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے پیش نظر غیر قانونی افغان شہریوں کو ملک بدر کر رہا ہے تو یورپ اور امریکا کی جانب سے واویلا سمجھ سے بالاتر ہے/

پاکستان کی جانب سے کسی بھی وقت ایسے افغان شہریوں کو نکالنے کی بات نہیں کی گئی جو قانونی طریقے سے رہائش پذیر ہیں، ملک بدری کا آپریشن صرف ان غیر قانونی افغان تارکین وطن کیخلاف ہے جو مسائل پیدا کر رہے ہیں ۔ایسے میں یورپ اور امریکا کی جانب سے غیر قانونی افغان شہریوں کیخلاف پاکستان کے آپریشن پر تنقید امریکا اور یورپ کی منفقانہ پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-10-14/news-1697259707-5296.mp4

مزیدخبریں