ایک نیوز:غزہ پراسرائیلی جارحیت جاری، اسرائیلی فضائیہ کے حملوں میں حماس کی جانب سے یرغمال بنائےگئے13 اسرائیلی بھی ہلاک ہوگئے۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شمالی غزہ کی پٹی میں یرغمال بنائےگئے کم از کم 13 یرغمالی اسرائیل کی اپنی بمباری کاشکارہوگئے۔
القسام بریگیڈ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ24 گھنٹوں میں اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی جانب سے پانچ مقامات کو نشانہ بنایا گیا جس میں13 یرغمالی اسرائیلی مارےگئے۔
خیال رہےکہ غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری ساتویں روز بھی جاری ہے جس میں اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد1800 ہوگئی ہے جب کہ6 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی بمباری میں شہید1800 فلسطینیوں میں سے583 معصوم بچے ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری میں زخمیوں کی تعداد6 ہزار388 سے تجاوز کرگئی ہے۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ سٹی خالی کرنےکے لیے24 گھنٹے کی مہلت دی گئی ہے اور فضا سے غزہ میں پمفلٹ پھینکے گئے ہیں جن میں لکھا ہےکہ اپنےگھر فوری چھوڑ دو اور غزہ کےجنوب میں چلے جاؤ۔
اقوام متحدہ نےاسرائیل کی جانب سے غزہ کے شہریوں کے انخلا کا الٹی میٹم واپس لینےکا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہےکہ اسرائیلی الٹی میٹم کے تباہ کن نتائج ہوں گے، اسرائیل یو این شیلٹر اور سکولوں میں پناہ لیے ہوئے فلسطینی شہریوں کو نشانہ نہ بنائے۔
اس پر حماس نے غزہ نہ چھوڑنے کا اعلان کیا ہے اور اپنے بیان میں ترجمان خالد قدومی نے کہا ہےکہ غزہ کے فلسطینی 1948 کی طرح دوبارہ مہاجرین نہیں بنیں گے، غزہ کے شہریوں کا حوصلہ توڑنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی اپنی زمین کبھی نہیں چھوڑیں گے، اسرائیل انخلا کے لیے عالمی اداروں کو دباؤ میں لارہا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں بےگھر افراد کی تعداد 4 لاکھ 23 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔