ایک نیوز نیوز :سال 2022 کے آخر تک عالمی سطح پر تقریباً پانچ ارب موبائل فونز کو الیکٹرونک کچرا قرار دے کر پھینک دیا جائے گا۔
عالمی ادارہ برائے الیکٹریکل اینڈ الیکٹرونک اکیومپنٹ ویسٹ (ڈبلیو ای ای ای )کے مطابق رواں برس 5.3 ارب موبائل فونز کو ری سائیکل نہیں کیا جائے گا بلکہ انہیں الیکٹرک کچرا قرار دے کر پھینک دیا جائے گا۔ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 16 ارب موبائل فونز ہیں اور یورپ میں موجود موبائلز میں سے تقریباً ایک تہائی موبائل فونز اب استعمال میں نہیں ہیں۔
ڈبلیو ای ای ای کے مطابق ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ واشنگ مشین سے لے کر ٹوسٹر تک اور ٹیبلٹ کمپیوٹرز سے لے کر جی پی ایس ڈوائسز تک عالمی سطح پر الیکٹرونک کچرے کا ایک پہاڑ ہے اور سنہ 2030 تک یہ بڑھ کر 74 ملین ٹن تک پہنچ جائے گا۔ پرانے آلات بہت سے اہم اور قیمتیں وسائل (دھاتیں) فراہم کرتے ہیں جنھیں نئے الیکٹرانک آلات یا دیگر آلات کی تیاری میں استعمال کیا جا سکتا ہے، جیسے ونڈ ٹربائنز، الیکٹرک کار بیٹریاں یا سولر پینلز یہ سب کم کاربن اخراج کرنے والے معاشروں میں ڈیجیٹل منتقلی کے لیے بہت اہم ہیںدنیا کے صرف 17 فیصد سے زیادہ الیکٹرونک کچرے کو صحیح طریقے سے ری سائیکل کیا جاتا ہے۔ لیکن اقوام متحدہ کی بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن یونین نے اگلے سال تک اسے 30 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ تحقیق سے یہ پتا چلا ہے کہ بہت سے لوگ اپنے پرانے موبائل فونز کو ری سائیکل کرنے کی بجائے انھیں اپنے پاس ہی رکھتے ہیں۔