پولیس کو تگنی کا ناچ ناچنے والا موٹروے زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد ملہی 12 اکتوبر کو پکڑا گیا، انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عابد ملہی کو شناخت پریڈ کیلئے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ مرکزی ملزم 5 بار بھاگنے میں کامیاب ہوا، عابد ملہی سب سے پہلے قلعہ ستار شاہ سے فرار ہوا، پھر بہاولنگر، اس کے بعد قصور اور پھر مانگا منڈی میں بھی پولیس کے ہاتھ نہ آیا، ننکانہ میں ماراگیا پولیس کا چھاپہ بھی بے سود ثابت ہوا۔
پولیس کے مطابق ملزم نے دوران تفتیش بتایا کیا کہ 9 ستمبر کو وہ اور شفقت واردات کی نیت سے کورول گاؤں سے نکلے، موٹر وے پر گاڑی کے جلتے بجھتے انڈی کیٹر دیکھ کر اس کے پاس پہنچے اور گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون کو زبردستی باہر نکالا، لوٹ مار کے بعد اسے زیادتی کا نشانہ بنایا اور فرار ہوگئے.
ملزم عابد نے دوران تفتیش بتایا کیا کہ واردات کے بعد وہ ننکانہ اور پھر وہاں سے بہاولپور چلا گیا، جہاں وہ ایک ماہ تک ماسک پہن کر پبلک ٹرانسپورٹ میں پھرتا رہا، پیسے ختم ہونے پر بیوی سے رابطہ کیا جو گرفتاری کا سبب بنا۔
ی جی انعام غنی کا کہنا تھاکہ عابد ملہی گرفتاری سے بچنے کیلئے مقامات بدلتا رہا، ملزم فورٹ عباس، چنیوٹ، فیصل آباداور مانگا منڈی سمیت کئی مقامات پر رُوپوش رہا، عابد ملہی نے چنیوٹ میں ایک زمیندار کے ڈیرے پر بھینسوں کو چارہ ڈالنے کا کام بھی کیا، عابد ملہی کی گرفتاری میں تاخیر کیوں ہوئی، آئی جی پنجاب نے وجہ بھی بتا دی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری پر پولیس ٹیم کیلئے پچاس لاکھ روپے انعام کا اعلان کردیا، جس پر مرکزی ملزم عابد کے والد نے کہاہے کہ ایک روز قبل بیٹے سے فون کال پر بات ہوئی، اسے گرفتاری دینے پر قائل کیا تو وہ مان گیا، ان کے کہنے پر ہی عابد نے گھر آکر خود کو پولیس کے حوالے کیا، پولیس نے اسے گرفتار نہیں کیا۔
واضح رہے کہ 9 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا،2 افراد نے موٹر وے پر کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور اس کے بچوں کو نکالا، موٹر وے کے گرد لگی جالی کاٹ کر سب کو قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور پھر خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا۔