ویب ڈیسک: روسی صارفین کا ڈیٹا روسی سرورز پر محفوظ کرنے سے بار بار انکار پر دارالحکومت میں ایک عدالت نے گوگل پر 15 ملین روبلز (164,000 ڈالرز) جرمانہ عائد کردیا ۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی حکومت کی آن لائن مواد، سنسرشپ، ڈیٹا اور مقامی نمائندگی کے حوالے سے غیر ملکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ بار بار تنازعے کھڑے ہوئے ہیں جو کہ فروری 2022 میں ماسکو کی جانب سے اپنی مسلح افواج کو یوکرین بھیجنے کے بعد شدت اختیار کر گئے ہیں۔
روس میں گوگل کا دفتر روس کے غیر قانونی سمجھے جانے والے آن لائن مواد کو حذف کرنے میں ناکامی اور یوٹیوب پر کچھ روسی میڈیا تک رسائی کو محدود کرنے کے لیے دباؤ کا شکار ہے۔
تاہم جبکہ کریملن نے ٹویٹر اور فیس بک سمیت کچھ پلیٹ فارمز پر پابندی لگا دی ہے، اس نے گوگل کی خدمات تک رسائی کو مسدود نہیں کیا ہے اور اس کا سرچ انجن اور یوٹیوب پلیٹ فارم، دونوں مفت، کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پابندی کے حوالے سے گوگل نے ای-میلز کا ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا ہے۔
واضح رہے کہ گوگل نے 2022 کے موسم گرما میں روس میں ہی دیوالیہ پن کے لیے ایک مقدمہ دائر کیا تھا جب حکام نے اس کا بینک اکاؤنٹ ضبط کر لیا، جس سے عملے اور رٹیلرز کو ادائیگی کرنا ناممکن ہو گیا۔
روس: گوگل پر بھاری جرمانہ عائد
Nov 14, 2023 | 23:24 PM