ویب ڈیسک : پنجاب پولیس کی بڑی کامیابی ، دہرے قتل کا ملزم 10 برس عالمی تعاقب کے بعد اٹلی سے گرفتار، ملزم بھیس بدل کرریسٹورنٹ میں ملازمت کررہا تھا۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب پولیس کی ٹیم ملزم کو لے کر پاکستان پہنچ چکی ہے ۔
انسپیکٹر انچارج سپیشل آپریشن سیل گجرانوالہ خالد وریاہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اشتہاری ملزم ابرار حسین نے 2006 نے اپنے چچا کے بیٹے اور ان کی اہلیہ کو بڑی بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ اس کے بعد ابرار بیرون ملک فرار ہو گئے۔
اس کیس کی ایف آئی آر 23 اپریل 2006 میں تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن ضلع گجرانوالہ میں دفعہ 302، 149، 109 اور 148 کے تحت مقتولین کی صاحبزادی کی مدعیت میں درج کی گئی تھی۔
اس وقت کی ان کے سفری ریکارڈ کے مطابق یہ جنوبی افریقہ فرار ہو گئے تھے۔ جب ہم نے جنوبی افریقہ کے حکام کے ساتھ رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ یہ وہاں سے ہالینڈ کا ویزہ لے کر یورپ چلے گئے ہیں۔ پھر ہم نے اپنا رخ یورپ کی جانب کیا تو معلوم ہوا کہ ابرار نے وہاں سے سپین کا ویزہ اور ریذیڈنٹ کارڈ بھی لیا ہوا تھا لیکن جب انہیں اندازہ ہو گیا کہ پولیس ان کو ڈھونڈ رہی ہے تو ابرار سپین سے اٹلی چلے گئے جہاں انہیں تین ماہ قبل حراست میں لیا گیا تھا۔
پنجاب پولیس کے مطابق ملزم ابرار حسین کے ایک بیٹے بھی غیر قانونی طور پر سپین میں رہ رہے تھے اور ابرار بھی وہاں ان کے ساتھ تھے۔
ابرار سپین میں ایک ریستوران میں کام بھی کر رہے تھے اور جب انٹر پول متحرک ہوئی اور ہمیں یورپ میں ان کی موجودگی کے شواہد ملے تو یہ وہاں سے فرار ہو کر اٹلی چلے گئے اور وہاں روپوش ہو گئے۔
ابرار اٹلی کے صوبے میلان کے ایک چھوٹے سے قصبے میں رہتے تھے جب انہیں گرفتار کیا گیا تو انہیں وہیں ایک جیل میں پہلے تین ماہ قید کیا گیا۔ پہلے وہاں کی میٹرو پولیٹن اور بعد میں ان کی ہائی کورٹ میں ان کا کیس چلااور آخر کار پنجاب پولیس کو وہاں سے اان کو اپنی تحویل میں لینے کی اجازت مل گئی۔