بیرونی فنانسنگ گیپ: آئی ایم ایف نےپاکستان کے دوست ممالک سے براہ راست یقین دہانی مانگ لی

بیرونی فنانسنگ گیپ: آئی ایم ایف کی پاکستان کے دوست ممالک سے براہ راست یقین دہانی 
کیپشن: External financing gap: IMF's direct assurance from Pakistan's friendly countries

ایک نیوز: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آخری دور چل رہا ہے۔ پالیسی لیول مذاکرات بدھ کو اختتام پذیر ہونگے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ایم ای ایف پی بھی کل فائنل ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق پالیسی لیول مذاکرات میں انٹرنل اور ایکسٹرنل گیپ پر بات چیت ہوئی۔ آئی ایم ایف نے روول اوورز اور بیرون ملک سے ملنے والی امداد پر اطمینان کا اظہار کردیا۔ 

بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف وفد نے بیرونی فنانسنگ گیپ پر پاکستان کے دوست ممالک سے براہ راست رابطے کیے ہیں۔ آئی ایم ایف وفد نے پہلے متحدہ عرب امارات کے سفیر کے ساتھ ملاقات کی۔ آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹرنی سفیر حمد عبید الرعابی سے فنڈز کے حوالے سے بات کی۔ آئی ایم ایف وفد سعودی سفیر سے بھی ملاقات کرے گا۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ دوست ممالک کی طرف سے دی گئی کمٹمنٹس پوری کرنے کے عزم کا اعادہ کردیا گیا ہے۔ پلاننگ ڈویژن، ایف بی آر، ایس آئی ایف سی، پیٹرولیم ، اسٹیٹ بینک کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ 

بیرونی فنانسنگ سےمتعلق آئی ایم ایف کےتحفظات دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 2 ارب کی کمی کے باوجود تقریبا 4.5ارب ڈالرزکا گیپ رہ جائے گا۔ ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرنے پر بھی آئی ایم ایف کو مطمئن کیا گیا ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی سےڈھائی ارب ڈالرزگیپ کم ہوجائے گا۔ 

رواں مالی سال درآمدات ہدف سےتقریبا5ارب ڈالرزکم رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ درآمدات58.7 ارب ہدف کے مقابلے54ارب ڈالرز رہنے کا امکان ہے۔ رواں مالی سال30 ارب ڈالرز برآمدات کا ہدف حاصل کرلیا جائے گا۔ رواں مالی سال ترسیلات زر30 ارب ڈالرز سے زیادہ رہنے کا تخمینہ ہے۔ رواں مالی سال اوسط21فیصد مہنگائی کا ہدف حاصل کرلیا جائے گا۔ معاشی شرح نمو کا3.5 فیصد ہدف حاصل کئے جانے کی توقع ہے۔ درآمدات میں کمی سے ایف بی آر کی ٹیکس وصولی کو دھچکا لگے گا۔