ایک نیوز:وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازنےسابق وزیراعظم نوازشریف کےہمراہ میوہسپتال کادورہ کیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور قائد محمد نواز شریف میو ہسپتال چلڈرن ایمرجنسی بلاک پہنچ گئے وزیراعلیٰ مریم نواز اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے چائلڈ ایمرجنسی کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز اور قائد محمد نواز شریف نے ٹرائیج ایریا میں مریض بچوں کے والدین سے بات چیت کی ۔سٹیپ ڈاؤن ایریا، نرسنگ روم،نیو نیٹل بلاک فارمیسی کا بھی معائنہ کیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز اور قائد محمد نواز شریف کو چائلڈ لا ئف فاونڈیشن کے زیر اہتمام ایمرجنسی بلاک کے بارے میں بریفنگ دی گئی ۔
چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کی ایڈمنسٹریٹر بشری عباس نے مریض کے داخلے،تشخیص اور علاج کے طریقہ کار سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز اور قائد محمد نواز شریف کی والدین سے بات چیت،تجاویز سنیں وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے میو ایمرجنسی وارڈ کے وزٹ کے فورا بعد میٹنگ طلب کر لی ۔
وزیراعلیٰ مریم نواز اور قائد محمد نواز شریف کی زیر صدارت پنجاب بھر میں چائلڈ ایمرجنسی کی بہتری کے لئے اجلاس پنجاب کے ہسپتالوں میں او پی ڈی رات دس بجے تک کرنے کی تجویز کا جائزہ لیاگیا۔
ہسپتالوں میں کتے کے کاٹے کی ویکسین کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے سی ای او احسن ربانی نے اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دی
پنجاب کے کسی بچے کو کوالٹی ایمرجنسی سے 30 منٹ سے زیادہ دور نہیں ہونا چاہیے اورہر چائلڈ ایمرجنسی میں تیز ترین آٹو میشن سسٹم سے مریض بچے کی جان بچائی جاسکتی ہے۔پنجاب بھر میں 153 ہسپتالوں کی ایمرجنسی وارڈ میں ٹیلی میڈیسن پروگرام فنکشنل ہوچکا ہے۔ کراچی،اسلام آباد اور لاہور میں ٹیلی میڈیسن کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں۔ پنجاب کے 18 ہسپتالوں میں جدید ترین چائلڈ ایمرجنسی بلاک قائم ہوں گےاجلاس کےشرکاکوبریفنگ دی گئی۔
وزیراعلیٰ مریم نوازکاکہناتھاکہ سرکاری دفاتر اور ہسپتالوں میں ورک ایتھکس کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ ہسپتالوں خاص طور پر ایمرجنسی میں مانیٹرنگ کی ضرورت ہے۔سابق دور حکومت میں ہیلتھ سیکٹر کی تباہی میں کسر نہیں چھوڑی گئی۔ بہتر ین علاج ہر غریب آدمی کا حق ہے۔ ماضی میں پرائیویٹائزیشن نہ ہوتی تو آج ہر شعبے میں انڈیا سے آگے ہوتے۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، سینیٹر پرویز رشید، وزیراطلاعات عظمیٰ زاہد بخاری، صوبائی وزرا صحت خواجہ عمران نذیر، خواجہ سلمان رفیق، ایم این اے بلال اظہر کیانی، ڈاکٹر اظہر کیانی،ڈاکٹر عدنان خان، ڈاکٹر محمود ایاز اور دیگر بھی موجود تھے۔