ایک نیوز: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ عمران خان کو 9 مئی کو رینجرز نے اغوا کیا، ان پر تشدد کیا، جب یہ منظر نامہ لوگوں نے دیکھا توقوم احتجاج کیلئے نکلی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فرخ حبیب نے اپنے خصوصی ویڈیو پیغام میں کہا کہ چاہے 25 مئی ہو، 3 نومبر عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہو، چاہے 8 مارچ ظل شاہ ہو، 14 مارچ عمران خان کے گھر پر حملہ ہو، 18 مارچ عمران خان کے گھر زمان پارک کے دروازے توڑے گئے ہوں، جھوٹی ایف آئی آرز ہوں، ہماری قیادت کی گرفتاریاں ہوں یا ارشد شریف شہید کا قتل ہو، عمران خان نے قوم کو کبھی بھی پر تشدد احتجاج کی کال نہیں دی، عمران خان نےہمیشہ پرامن احتجاج کرنےکی تلقین کی۔
انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کی بندش کے باعث اب جو وڈیوز سامنے آئی ہیں ان میں سول کپڑوں میں ملبوس پولیس اور نامعلوم افراد گولیاں چلا رہے ہیں۔ یہ نامعلوم ہی لوگوں میں انتشار پھیلانے کا سبب بنے اس کی انڈیپینڈینٹ انکوائری ہونی چاہئے، جب انکوائری ہوگی تو سامنے آئے گا اس کے پیچھے محسن نقوی، رانا ثناء، شہباز شریف اور ان کے ہینڈلرز شامل ہیں۔یہ سب ایک منصوبہ بندی کے ذریعے کیا گیا۔
9مئی کے واقعات پر آزادانہ کمیشن سپریم کورٹ کے تحت بنایا جائےایسےشواہد سامنےآرہےکہ اسکے پیچھے محسن نقوی،رانا ثنا اورانکے ہینڈلرز شامل ہے
— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) May 14, 2023
PTI کےلئے 144اور245کےتحت فوج بلائی ہےجبکہ فضل الرحمن سپریم کورٹ پر ممکنہ حملہ کرنے کی سہولت دی دی جارہی ہے
کیا سپریم کورٹ ادارہ کا تقدس نہیں ہے؟ pic.twitter.com/BQGzJpF27z
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کل سپریم کورٹ میں زیر التوا انتخابات کیس میں جو توہین عدالت کی گئی اس کی سنوائی ہے اور فضل الرحمن سپریم کورٹ پر حملہ آور ہونے کے وہاں دھرنا دینے جا رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے لیے اسلام آباد میں دفعہ 144 ہے اور 245 کے تحت فوج بلائی گئی، لیکن فضل الرحمن اور پی ڈی ایم کو دھرنے کے لیے سہولت دی جا رہی۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا 1997 کی تاریخ دہرانی ہے کہ سپریم کورٹ پر حملہ کرنا ہے، کیا سپریم کورٹ ادارہ نہیں ہے کیا اس کا کوئی تقدس نہیں؟انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری سپریم کورٹ کے تحت ایک انڈیپینڈینٹ کمشن بنایا جائے جو اس سب انتشار اور پرتشدد واقعات کی انکوائری کرے۔