ایک نیوز :ادویات کے ممکنہ بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ ادویات کی قیمتوں میں 38 فیصد اضافہ نہ کیا گیا تو دوا ساز کمپنیاں بند ہوجائیں گی۔
ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر خواجہ شاہ زیب اکرم کا پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کے ہمراہ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بدترین مہنگائی کے باعث فارماسوٹیکل کمپنیاں شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہو چکا ہے۔اگر حکومت سے فوری توجہ نہ دی تو مارکیٹ میں دوائیاں ناپید اور ملک بھر میں لاکھوں لوگ بےروزگار ہو جائیں گے۔
خواجہ شاہ زیب اکرم کاکہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کے باعث خام مال بہت مہنگا ہوگیا ہے تیل کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث بھی فارماسوٹیکل کمپنیاں مشکلات کا شکار ہیں۔ مقامی صنعت بند ہوئی تو بیرون ملک سے ادویات برآمد کرنا پڑیں گی اور قومی خزانے پر بوجھ پڑے گا۔ موجودہ حالات میں زندگی بچانے والی ادویات کی بھی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔حکومت ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت دے کر سپلائی چین کو بحال رکھے۔اگر سپلائی چین ٹوٹ گئی تو چھ مہینے تک بحال نہیں ہو پائے گی۔
خواجہ شاہ زیب اکرم کامزید کہنا تھا کہ موجودہ ریٹ پر مارکیٹ میں ادویات فراہم کرنا اب ہمارے بس میں نہیں رہ گیا۔ادویات کی قیمتوں پر حکومتی کنٹرول کے باعث دوا ساز کمپنیاں آج تباہی کا شکار ہیں۔ اصولی طور پر ادویات کی قیمتوں میں اس وقت 66 فیصد ہونا چاہیے۔انہوں نے مزید بتایا کہ فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے 119 ادویات بنانا بند کر دی ہیں۔