مخالفت کے باوجود امریکا نے تیل اور گیس کی تلاش کی منظوری دیدی

مخالفت کے باوجود امریکا نے تیل اور گیس کی تلاش کی منظوری دیدی
کیپشن: Незважаючи на опозицію, США схвалили розвідку нафти і газу

ایک نیوز:مخالفت کے باوجود بھی امریکا نے تیل اور گیس کی تلاش کے متنازع منصوبے کی منظوری دیدی۔

تفصیلات کے مطابق الاسکا کے دور دراز شمالی علاقے میں شروع کیے جانے والا  یہ منصوبہ کئی دہائیوں میں تیل کی تلاش میں اہم پیشرفت سمجھی جارہی ہے۔ کہا جارہا ہے کہ اس منصوبے سے ایک دن میں ایک لاکھ 80 ہزار  بیرل تیل پیدا ہوسکتا ہے۔امریکا نے ماحولیاتی خطرات کے باوجود بھی الاسکا میں تیل اور گیس کی تلاش کیلئے ڈرلنگ (کھدائی )کے  متنازع منصوبے کی منظوری دے دی۔

  ماحولیاتی ماہرین کاکہناہے کہ  شدید مخالفت کے باوجود امریکی صدر جو بائیڈن نے شمال مغربی ریاست الاسکا میں تیل اور گیس کی تلاش کیلئے ڈرلنگ کے ایک بڑے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ اس منصوبے کو Willow Project کا نام دیا گیا ہےجس کا تخمینہ 8 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔

اس منصوبے پر کام کرنے والی کمپنی کونوکو فلپس کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے  سرمایہ کاری میں اضافہ اور ہزاروں ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

 دوسری جانب ماحولیاتی ماہرین نے منصوبے کو آب و ہوا اور جنگلی حیات کیلئے نقصان دہ قرار دیا ہے۔

حکام کاکہناہے کہ یہ منصوبہ اگلے 30 سال میں 278 ملین میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ پیدا کرے گا۔  جو ہر سال امریکی سڑکوں پر 20 لاکھ کاروں کو شامل کرنے کے برابر ہے۔ 

ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ صدر بائیڈن کے ماحول کو سازگار بنانے کے تمام وعدوں کے خلاف ہے۔ ماحولیاتی خطرات کے پیشِ نظر اس منصوبے کو روکنے کیلئے  احتجاج کے طور پر وائٹ ہاؤس کو  10 لاکھ سے زیادہ خطوط لکھے گئے ۔جبکہ منصوبے کی مخالفت والی پٹیشن پر 30 لاکھ سے زیادہ دستخط ہوئے۔

امریکی ماحولیاتی  ادارے سیرا کلب نے پیر کو کہا کہ یہ ایک غلط اقدام ہے ، یہ منصوبہ ہماری جنگلی حیات، زمینوں اور  آب و ہوا کیلئے تباہی ثابت ہو گا۔