تجاوزات کیخلاف آپریشن، علاقہ مکینوں سے تصادم، حالات کشیدہ

تجاوزات کیخلاف آپریشن، علاقہ مکینوں سے تصادم، حالات کشیدہ

ایک نیوز:  کراچی کے گلستان  جوہر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران پولیس اور مکینوں کے درمیان تصادم، پتھراو، شیلنگ اور ہوائی فائرنگ سے علاقہ میدان جنگ بن گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کراچی میں قبضہ مافیا کا راج  ہے لیکن انتظامیہ نے بھی ایکشن کی ٹھان لی ہے۔ گلستان جوہر کے مختلف بلاکس میں کے ڈی اے کا آپریشن  جاری ہے  اور سرکاری اراضی واگزار کروانا انتظامیہ کے لیئے چیلنج بن گیا ہے، اور علاقے کی صورتحال کشیدہ ہو گئی ہے۔  رینجرز کی نفری بھی کشیدہ حالات کی وجہ سے گلستان جوہر پہنچ گئی ہے۔ رینجرز کی 4 گاڑیاں گلستان جوہر پہنچ گئی ہیں۔ رینجرز اہلکاروں نے ایک مزید فرد کو گرفتار کر لیا ہے۔ رینجرز قبضہ مافیا کے کارندے کو گرفتار کرتے ہوے فوٹی بھی منظر عام پر آ گئی ہے۔ مظاہرین کا پولیس اور رینجرز پر پتھراؤ جاری ہے جبکہ پولیس کا مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ 

 مظاہرین نے سی ایم پوس میں تعینات ڈی ایس پی  کو بھی زخمی کر دیا ہے۔  ڈی ایس بی ارشاد جوگی کی موبائل پر پتھراو کیا گیا اور شیشے توڑ دئیے گئے۔ ڈی ایس پی گلستان جوہر میں رہائش پذیر تھے  اور بچوں کو اسکول سے لینے جارہے تھے

کے ڈی اے اینٹی انکروچمنٹ ٹیم گلستان جوہر کے بلاک 11 میں تجاوزات کے خلاف کاروائی کر رہی ہے۔ کے ڈی اے ایڈیشنل ڈائریکٹر  کا کہنا ہے کہ  کاروائی کے دوران کچھ شر پسند عناصر نے کے ڈی اے کی ٹیم پر حملہ کیا۔  آپریشن رکوانے کے لیئے کے ڈی اےعملے پر پتھراوُ کی بارش کردی۔  مکینوں کی جانب سے مزاحمت پر پولیس نے بھی بھرپور جواب دیا،علاقہ پولیس نے قبضہ مافیا کو شیلنگ کر کے روکا تھا۔ ہوائی فائرنگ اور شیلنگ ہوئی تو علاقے میں بھگدڑ مچ گئی۔ کے ڈی اے کی ٹیم بھاری مشینری کے ذریعے گلستان جوہر میں غیر قانونی تعمیرات مسمار کر رہی ہے۔
کے ڈی اے حکام کے  مطابق آپریشن14 اور 15 مارچ تک جاری رہے گا۔گلستان جوہر کے بلاکس چھ، چار، سات اور دس میں سرکاری زمین کو قبضہ مافیا سے واگزار کرایا جائے گا۔